اے جذبۂ دل تیری تاثیر نظر آئی
اے جذبۂ دل تیری تاثیر نظر آئی
بنتی ہوئی پھر اپنی تقدیر نظر آئی
آزاد فضاؤں میں آزاد چمن ہوگا
کیا خواب تھے کیا ان کی تعبیر نظر آئی
کیا جانے زمانے نے تصویر میں کیا دیکھا
مجھ کو تو مصور کی تصویر نظر آئی
ہم ان سے جفاؤں کا جی بھر کے گلہ کرتے
لیکن یہ محبت کی تحقیر نظر آئی
آئی تھی اجل لیکن کچھ اس کو تکلف تھا
جب آپ کے آنے میں تاخیر نظر آئی
جب چارہ گروں کو بھی یاد آئی مسیحا کی
منہ تکتی ہوئی ان کو تدبیر نظر آئی
مأخذ:
اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 86)
-
- ناشر: کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.