Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اے خدا تو بھی یہاں آئے تو جائے نہ بنے

ارتضی نشاط

اے خدا تو بھی یہاں آئے تو جائے نہ بنے

ارتضی نشاط

MORE BYارتضی نشاط

    اے خدا تو بھی یہاں آئے تو جائے نہ بنے

    اب کہیں اور کوئی ایسی سرائے نہ بنے

    وقت کو اپنی عمارت کا بھرم رکھنا ہے

    ایسی دیوار اٹھا دی ہے کہ ڈھائے نہ بنے

    روشنی ملگجی اور دھند بہت گہری تھی

    لہرئیے آج تری یاد کے سائے نہ بنے

    میرا اسلوب اسی بات کی کوشش تو نہیں

    میرے بارے میں کسی کی کوئی رائے نہ بنے

    چھوڑ کر ہم کو زمانے کا نکلنا دیکھو

    دل بڑھے بھی تو قدم ہم سے بڑھائے نہ بنے

    زندگی ایسی ہوا خواہ ہوس ہے کہ اجل

    لاکھ چاہے کہ اسے اپنا بنائے نہ بنے

    کچھ ہی اشعار ہیں غالبؔ کے نہیں جن کا جواب

    باقی شعروں کے لیے شرح اٹھائے نہ بنے

    کوئی چاہے کہ اسے ڈھونڈنے نکلیں سب لوگ

    اس طرف جائے جدھر خلق سے جائے نہ بنے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے