Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

باغ بہتر ہو اگر سب پیڑ پودے سبز ہوں

شعیب کیانی

باغ بہتر ہو اگر سب پیڑ پودے سبز ہوں

شعیب کیانی

MORE BYشعیب کیانی

    باغ بہتر ہو اگر سب پیڑ پودے سبز ہوں

    جب توجہ چند پر ہے سارے کیسے سبز ہوں

    روشنی پانی ہوا کچھ بھی نہیں دیتا ہمیں

    کون سمجھائے تجھے ہم ایسے کیسے سبز ہوں

    کچھ تعلق توڑ کر ہم کیوں نہ سکھ کا سانس لیں

    کیوں نہ کچھ شاخیں تراشیں اور تھوڑے سبز ہوں

    مسکرا کر یوں اگر تم آسماں کو دیکھ لو

    کتنے سیارے تمہاری روشنی سے سبز ہوں

    اک پرندے نے مجھے پانی کے بدلے دی دعا

    پھل اگائیں سبز تیرے زرد سارے سبز ہوں

    قابل عزت ہوئے تو عزتیں مل جائیں گی

    پھل بھی لگ جائیں گے پہلے آپ تھوڑے سبز ہوں

    تو بھی مرجھایا ہوا ہے میں بھی مرجھایا ہوا

    آ گلے لگ جا کہ دونوں پہلے جیسے سبز ہوں

    ہم نمو پاتے رہے ہیں اپنی ہمت سے شعیبؔ

    پتھروں میں اگنے والے اور کتنے سبز ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے