باغ تھا مجھ میں اور فوارہ پھول میں تھا
باغ تھا مجھ میں اور فوارہ پھول میں تھا
منظر یہ سارے کا سارا پھول میں تھا
راسیں تھامے ٹھہر گیا میں رستہ میں
جیسے جنت کا نظارہ پھول میں تھا
تند ہوائیں لے گئیں اس کو ساتھ اپنے
ہاں یارو اک شخص ہمارا پھول میں تھا
جلتی آنکھ میں ریگ بیاباں اڑتی تھی
آنکھ لگی تو میں دوبارہ پھول میں تھا
میں نے اس کو چوم کے دیکھا تھا ثروتؔ
برف برستی تھی انگارہ پھول میں تھا
- کتاب : مٹی کی سندرتا دیکھو (Pg. 65)
- Author : ثروت حسین
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.