بات کہنے کی چھپانی تھی ہمیں
کچھ کہانی تو سنانی تھی ہمیں
ہو گئے راضی اجڑنے کے لئے
اک نئی دنیا بسانی تھی ہمیں
کب تلک طوفان کا کرتے لحاظ
ناؤ ساحل پر لگانی تھی ہمیں
ہم اکیلے ہی سفر کرتے رہے
خاک آخر تک اڑانی تھی ہمیں
ہم بنا رخت سفر کے چل پڑے
راہ میں مشکل اٹھانی تھی ہمیں
جانے کیوں دیکھا ہوا لگتا تھا سب
ہر نئی صورت پرانی تھی ہمیں
اب اسی کو بھولنے لگتے ہیں ہم
وہ کہانی جو زبانی تھی ہمیں
- کتاب : روشنی جاری کرو (Pg. 67)
- Author : منیش شکلا
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.