Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بخشیں نہ اجالے تو چراغوں کو بجھا دو

عبدالحق سحر مظفر نگری

بخشیں نہ اجالے تو چراغوں کو بجھا دو

عبدالحق سحر مظفر نگری

MORE BYعبدالحق سحر مظفر نگری

    بخشیں نہ اجالے تو چراغوں کو بجھا دو

    مٹ سکتی ہے ظلمت تو مرا گھر بھی جلا دو

    بیمار محبت کو دوا دو نہ دعا دو

    دامن کی ہوا دو اسے دامن کی ہوا دو

    آنسو بھی پیوں میں تو رہوں پیاسا کا پیاسا

    تم بال بکھیرو تو گھٹاؤں کو گھٹا دو

    میں چاہوں تو رہ جاؤں فقط سوچ کے دل میں

    تم چاہو تو بگڑی ہوئی تقدیر بنا دو

    طوفاں سے بچے یا نہ بچے میرا سفینہ

    ساحل پہ کھڑے ہو کے ذرا ہاتھ ہلا دو

    مجبور کو مارو گے تو چھٹ جائے گا غم سے

    مرنا بہت آسان ہے جینے کی سزا دو

    ہم مل کے پکاریں تو پلٹ آئے گا ماضی

    آؤ مری آواز میں آواز ملا دو

    جب تک ہے مجھے ہوش برا تم کو کہوں گا

    اس دور کے لوگو مجھے دیوانہ بنا دو

    آنکھوں میں جگہ دے گی سحرؔ پھر یہی دنیا

    اک بار ذرا اپنی نگاہوں سے گرا دو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے