بھلا کب تک ی مجبوری رہے گی
کہ اپنے درمیاں دوری رہے گی
کبھی تم آؤ گے بھی یا ہمیشہ
یہ محرومی یہ مہجوری رہے گی
مجھے بھی کوئی بہکاوا رہے گا
تمہیں بھی کوئی معذوری رہے گی
یہی مصروفیت ہوگی دنوں میں
یہی راتوں کی مزدوری رہے گی
تمہارا راستہ تکتا رہوں گا
اسی خدمت پہ ماموری رہے گی
نہ جانے چاند کس جانب سے نکلے
توجہ ہر طرف پوری رہے گی
شعورؔ آنکھوں کی قندیلیں بجھا لو
نہ بے رنگی نہ بے نوری رہے گی
- کتاب : اب میں اکثر میں نہیں رہتا (Pg. 82)
- Author : انور شعور
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
- اشاعت : 3rd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.