بھیڑ تھی حد نظر تک کتنا اونچا شور تھا
بھیڑ تھی حد نظر تک کتنا اونچا شور تھا
خامشی بھی چونک اٹھی تھی اچھا خاصا شور تھا
مجھ کو ایسا لگ رہا تھا بے حسی کے دور میں
لوگ سارے مر گئے تھے اور زندہ شور تھا
ایسا پہلی بار ہے یہ دونوں یکجا ہو گئے
جتنی پیاری خامشی تھی اتنا پیارا شور تھا
کیا بتاؤں میں تمہیں ان جادوئی لمحات میں
دیکھتے ہی تم کو دل میں میرے کیسا شور تھا
خامشی نے کان میرے بھر دئے تھے اس قدر
کوئی چپ ہو جائے تو بھی مجھ کو لگتا شور تھا
آگہی و علم کا فن یوں اکٹھا تھا میاں
لوگ تھے جتنے زیادہ اتنا تھوڑا شور تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.