Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چاند ستارے مٹھی میں تھے سورج سے یارانہ تھا

منیش شکلا

چاند ستارے مٹھی میں تھے سورج سے یارانہ تھا

منیش شکلا

MORE BYمنیش شکلا

    چاند ستارے مٹھی میں تھے سورج سے یارانہ تھا

    کیا دن تھے جب خواب نگر میں اپنا آنا جانا تھا

    اک جادو سا جیسے میری ہر دھڑکن میں اترا تھا

    مجھ کو خود معلوم نہیں میں کیوں اتنا دیوانہ تھا

    سب مجھ کو سودائی کہہ کر تجھ کو رسوا کرتے تھے

    نظریں میری اور تھیں لیکن تیری اور نشانہ تھا

    جانے کیسا شخص تھا باتیں دیوانوں سی کرتا تھا

    خوابیدہ آنکھیں تھیں لب پر پریوں کا افسانہ تھا

    ایک کہانی جس میں شاید سب کچھ طے تھا پہلے سے

    ایک فسانہ جس میں سب کچھ مل کر بھی کھو جانا تھا

    تجھے مکمل کرنا تھا اک حصہ میرے قصے کا

    مجھ کو تیرے افسانے میں اک کردار نبھانا تھا

    بھیڑ سے باہر آ کر دیکھا تھا دنیا کے میلے کو

    ساری چہل پہل کے پیچھے جاں لیوا ویرانہ تھا

    آخر تھک کر چھوڑ دیا ہستی کی الجھی گتھی کو

    سلجھانے کی کوشش کرنا اور اسے الجھانا تھا

    مأخذ :
    • کتاب : روشنی جاری کرو (Pg. 103)
    • Author :منیش شکلا
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے