چنا ہے میں نے یہاں راستہ تباہی کا
چنا ہے میں نے یہاں راستہ تباہی کا
ثبوت اس سے بڑا کیا ہے کم نگاہی کا
ڈبو کے خوں میں قلم داستاں میں لکھتا ہوں
نہیں ہے کام یہاں اب کوئی سیاہی کا
قیادتوں کی ہوس کو سکون ملتا ہے
لہو ٹپکتا ہے سرحد پہ جب سپاہی کا
عبث ہے قافلے والوں کو منزلوں کا خیال
غبار میں ہے مقدر ہر ایک راہی کا
سزا ملے گی یقیناً ہمیں کو منصف سے
کوئی ثبوت نہیں اپنی بے گناہی کا
گیا وہ دور تشدد وہ اقتدار صباؔ
مزاج دیکھ بدلنے لگا ہے شاہی کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.