Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دھار کیسی ہے یہ تلوار سے کٹ کر دیکھا

امیر امام

دھار کیسی ہے یہ تلوار سے کٹ کر دیکھا

امیر امام

MORE BYامیر امام

    دھار کیسی ہے یہ تلوار سے کٹ کر دیکھا

    مرحبا چشم کہ اس خواب کو ڈٹ کر دیکھا

    میں نہ کہتا تھا کہ رہ جائے گی مبہم ہو کر

    خامشی نے جو صداؤں سے لپٹ کر دیکھا

    یوں لگا جیسے کہ پھر میں نے صدا دی تم کو

    یوں لگا جیسے کہ پھر تم نے پلٹ کر دیکھا

    ہوا معلوم وہاں ختم زمیں ہوتی تھی

    تیرے در سے جو ذرا پیچھے کو ہٹ کر دیکھا

    اپنی وسعت کا اسے علم ہوا یوں یارو

    اس نے اک شب مری بانہوں میں سمٹ کر دیکھا

    فرق آیا نہ کوئی بات عجب ہے لوگو

    میں نے دنیا کو کئی بار الٹ کر دیکھا

    وہ نہیں آیا مگر اس کو بلانے کے لئے

    بجھ کے آنکھوں نے تو نیندوں نے اچٹ کر دیکھا

    مأخذ:

    صبح بخیر زندگی (Pg. 105)

    • مصنف: امیر امام
      • اشاعت: First
      • ناشر: ریختہ پبلی کیشنز
      • سن اشاعت: 2018

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے