Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گلشن میں ترے حسن کی جب بات چلی ہے

جے کرشن چودھری حبیب

گلشن میں ترے حسن کی جب بات چلی ہے

جے کرشن چودھری حبیب

MORE BYجے کرشن چودھری حبیب

    گلشن میں ترے حسن کی جب بات چلی ہے

    ٹھہری ہے نظر گل پہ نہ غنچے پہ رکی ہے

    رکھتی ہے جگر گرچہ وہ نازک سی کلی ہے

    طوفانوں سے کھیلی ہے وہ کانٹوں میں پلی ہے

    جو لب پہ نہ آ پائی وہ آنکھوں نے کہی ہے

    آنکھیں بھی نہ کہہ پائیں جو وہ دل نے سنی ہے

    آ کر ترے در پر مجھے احساس ہوا یہ

    بھٹکی ہوئی کشتی مری ساحل سے لگی ہے

    کتنے ہی چمن اجڑے ہوئے خاک نشیمن

    کیا وقت کی آنکھوں میں کبھی آئی نمی ہے

    ایک بوند کو ترسا کوئی ہے پی کے کوئی مست

    میخانے کا ساقی ابھی انداز وہی ہے

    دیکھا ہے حبیبؔ اس نے جو ایک بار کرم سے

    ہر شے مجھے اب پیار سے ہی دیکھ رہی ہے

    مأخذ:

    نغمۂ زندگی (Pg. 51)

    • مصنف: جے کرشن چودھری حبیب
      • ناشر: جے کرشن چودھری حبیب

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے