Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اک حسیں کو دل دے کر کیا بتائیں کیا پایا

علی منظور حیدرآبادی

اک حسیں کو دل دے کر کیا بتائیں کیا پایا

علی منظور حیدرآبادی

MORE BYعلی منظور حیدرآبادی

    اک حسیں کو دل دے کر کیا بتائیں کیا پایا

    لذت فنا چکھی زیست کا مزا پایا

    منزلوں کی سختی کا غم نہیں خوشی یہ ہے

    کس ہجوم حسرت میں ہم نے راستہ پایا

    قدر اس کی پہچانیں آپ یا نہ پہچانیں

    اپنے دل کو ہم نے تو حسب مدعا پایا

    بے خودی کی حسرت کیا بے سبب میں کرتا تھا

    آ کے ہوش میں سمجھا بے خودی میں کیا پایا

    شیخ یہ تہی ساغر ہاں اسی کو ساقی نے

    میرے کام کا پایا یا تیرے کام کا پایا

    حسرتیں سراسیمہ ہر طرف نظر آئیں

    کاروان دل میں نے پھر لٹا ہوا پایا

    میری مستیاں سمجھیں تیری شوخیاں جانیں

    تو نے کیا لیا مجھ سے میں نے تجھ سے کیا پایا

    سب یہ رنگ آمیزی ہے فقط تخیل کی

    کیا بتاؤں کیا کھویا کیا جتاؤں کیا پایا

    پاس بیٹھ کر میرے دیکھتے نہیں مجھ کو

    ان کی شرم کو میں نے صبر آزما پایا

    سعی پیہم اے منظورؔ اس قدر نشاط افزا

    ناامید کس سے تھے کس سے یہ صلہ پایا

    مأخذ:

    نمود زندگی (Pg. 190)

    • مصنف: علی منظور حیدرآبادی
      • ناشر: اعظم اسٹیم پریس، حیدرآباد
      • سن اشاعت: 1940

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے