Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جبر نے جب مجھے رسوا سر بازار کیا

جبار واصف

جبر نے جب مجھے رسوا سر بازار کیا

جبار واصف

MORE BYجبار واصف

    جبر نے جب مجھے رسوا سر بازار کیا

    صبر نے میرے مجھے صاحب دستار کیا

    میری لفظوں کی عمارت گری کام آئی مرے

    میری غزلوں نے مرے نام کو مینار کیا

    اپنے ہاتھوں میں کدورت کی کدالیں لے کر

    میرے اپنوں نے مری ذات کو مسمار کیا

    یاد جب آیا کوئی وعدۂ تعمیر مجھے

    میں نے تب جسم کی ہر پور کو معمار کیا

    اور پھر سبز اشارہ ہوا اس پار سے جب

    میں نے اک جست میں دریائے بلا پار کیا

    آج پھر خاک بہت روئی لپٹ کر مجھ سے

    آج پھر قبر نے بابا کی مجھے پیار کیا

    چاند نے رات مرے ساتھ مرے دکھ بانٹے

    صبح سورج نے بھی گریہ سر دیوار کیا

    آگ اشجار کو لگنے سے کئی دن پہلے

    میں نے رو رو کے پرندوں کو خبردار کیا

    ایسا ماتم کبھی دریا کا نہ دیکھا نہ سنا

    جانے کس پیاس نے پانی کو عزا دار کیا

    جب ہوا دینے لگی ٹھنڈے دلاسے مجھ کو

    کچھ چراغوں نے بھی افسوس کا اظہار کیا

    دیکھ کر جلتی ہوئی جھونپڑی کل شب واصفؔ

    میں نے سوئے ہوئے درویش کو بیدار کیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے