Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رات اندھیری ہے اور کوئی جگنو نہیں مل رہا

ظفر اقبال

رات اندھیری ہے اور کوئی جگنو نہیں مل رہا

ظفر اقبال

MORE BYظفر اقبال

    رات اندھیری ہے اور کوئی جگنو نہیں مل رہا

    دشت کیسا ہے یہ جس میں آہو نہیں مل رہا

    جس سے ظاہر ہو اس کو خبر ہے مرے حال کی

    بات میں کوئی بھی ایسا پہلو نہیں مل رہا

    کیا کہیں اور بھی کتنی چیزوں سے محروم ہوں

    صرف اتنا نہیں ہے کہ بس تو نہیں مل رہا

    ایک ہاری ہوئی اپنی ہمت کی ہے جستجو

    اور کھویا ہوا زور بازو نہیں مل رہا

    اس ملاقات میں ایک ہونے کی خواہش نہ تھی

    اس جدائی میں رونے کو آنسو نہیں مل رہا

    کیا ہوا تھی کہ لوگوں کو پتے سے بکھرا گئی

    سب پریشان ہیں کوئی یکسو نہیں مل رہا

    اس قدر شیون و شور کچھ بے سبب تو نہیں

    کوئی دکھ ہے کہیں جس کا دارو نہیں مل رہا

    زندگی ہے سمندر کے رحم و کرم پر ظفرؔ

    کیسی کشتی ہے یہ جس کو چپو نہیں مل رہا

    مأخذ :
    • کتاب : غزل کا شور (Pg. 201)
    • Author : ظفر اقبال
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے