رات خواب میں ہم نے اور ہی مزہ پایا
رات خواب میں ہم نے اور ہی مزہ پایا
اس کو جابجا دیکھا خود کو جابجا پایا
کیا بتاؤں کیسا ہو دوست ہو تو ایسا ہو
یاد نا کیا اس نے اور نہ میں بھلا پایا
موت سے پرے کیا ہے سوچتا ارے کیا ہے
جی کے کون واں پہنچا مر کے کون آ پایا
یوں تو مرنے والے نے کچھ نہیں کہا لیکن
اس کی جیب سے ہم نے آپ کا پتہ پایا
وقت آنے پر علویؔ اک غزل نہ کہہ پائے
اتنے سال غالبؔ کو پڑھ کے تم نے کیا پایا
- کتاب : لفافے میں روشنی (Pg. 123)
- Author :محمد علوی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.