رستہ کوئی موجود سے آگے نہیں جاتا
رستہ کوئی موجود سے آگے نہیں جاتا
میں شمع ترے دود سے آگے نہیں جاتا
ہرچند کہ جاتا ہوں میں اس ہست سے آگے
حق یوں ہے مگر بود سے آگے نہیں جاتا
وہ دین ہو دنیا ہو کہ ہو عشق و محبت
انسان اچھل کود سے آگے نہیں جاتا
اور باب دعا کھلتا ہے اس سمت ہمیشہ
سجدہ ہے کہ مسجود سے آگے نہیں جاتا
اک دھیان کے صحرا میں بھٹک جاتا ہے اکثر
کیا دھیان بھی محدود سے آگے نہیں جاتا
- کتاب : موجود کی نسبت (Pg. 39)
- Author : مہندر کمار ثانی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.