تاب کھو بیٹھا ہر اک جوہر خاکی میرا
تاب کھو بیٹھا ہر اک جوہر خاکی میرا
جانے کس رنگ میں ہو گا گل خوبی میرا
ضبط گریہ میں ہے مشاق تمنا تو بھی
قطرہ قطرہ سہی دامن تو بھگوتی میرا
چاک وحشت سے اتارا تو کرم بھی فرما
یوں ہی کب سے ہے دھرا کوزۂ ہستی میرا
تیری خوشبو ترا پیکر ہے مرے شعروں میں
جان یوں ہی نہیں یہ طرز مثالی میرا
میری دنیا اسی دنیا میں کہیں رہتی ہے
ورنہ یہ دنیا کہاں حسن طلب تھی میرا
مأخذ:
جسم کا برتن سرد پڑا ہے (Pg. 54)
- مصنف: امیر حمزہ ثاقب
-
- اشاعت: First
- ناشر: ریختہ پبلی کیشنز
- سن اشاعت: 2019
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.