آئینہ خانہ
سفر کی رات تعاقب میں ہے سگ مامور
نشان پا سے سراغ بدن نکالے گا
مدد کرے گا عدو کی نکل کے ابر سے چاند
دکھائے گا کہ سبھی ہست و بود کی راہیں
قدم قدم پہ انہی جنگلوں سے ملتی ہیں
جہاں پہ ڈھونڈی ہے مفرور قیدیوں نے پناہ
افق اٹھائیں گے پھر سے کوئی نئی دیوار
بنیں گے غول بیابان باڑ لوہے کی
ہوا کہے گی کہ خود یافتی کی منزل پر
فصیل ذات سے محکم کوئی فصیل نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.