Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اکڑ شاہ کی ذہانت

محمد اسامہ سرسری

اکڑ شاہ کی ذہانت

محمد اسامہ سرسری

MORE BYمحمد اسامہ سرسری

    اکڑ شاہ نے دوستوں سے کہا

    مجھے تو ذہانت ہوئی ہے عطا

    کہا دوستوں نے اکڑ شاہ سے

    وہ پھنستا ہے اکثر اکڑ ہو جسے

    اکڑ کر اکڑ شاہ کہنے لگا

    اکڑ میرے اندر نہیں ہے ذرا

    میں کیوں خود کو بے عقل و مجنوں کہوں

    تواضع کی خاطر غلط کیوں کہوں

    تبسم چھپا کر کہا دوست نے

    اگر تو کہے آزمائیں تجھے

    ذہیں ہے تو دے ہم کو تو بارہ سو

    سمجھ دار گر ہے تو دے گیارہ سو

    اکڑ شاہ بولا نہ مانوں گا ہار

    مرے پاس کل آنا اے میرے یار

    میں تئیس دینے کو تیار ہوں

    کہ میں تو ذہین اور سمجھ دار ہوں

    کہا دوست نے اے ذہیں چل بتا

    بنی مرغی پہلے کہ انڈا بنا

    اکڑ شاہ پہلے ہنسا پھر کہا

    جواب اس کا بالکل ہے آسان سا

    مجھے پہلے مرغا بنایا گیا

    ورق پر پھر انڈا بنایا گیا

    پھر اک دن اسی دوست سے جب ملا

    تو وہ دوست اس سے یہ کہنے لگا

    بہت ہی بڑے ہو گئے بال اب

    حجامت کراؤ گے تم اپنی کب

    بلایا تمہیں گویا حجام نے

    دکان اس کی دیکھو وہ ہے سامنے

    مگر ٹنڈ بالکل نہ کروانا تم

    کہ ہو جاتی ہے ٹھنڈ میں سٹی گم

    اکڑ شاہ حجامت کرانے چلا

    کہ یہ مشورہ اس کو اچھا لگا

    جب اگلے دن اس دوست سے وہ ملا

    اسے پا کے گنجا وہ حیراں ہوا

    کہا دوست نے بھائی یہ کیا کیا

    یہ کس نے تجھے پورا گنجا کیا

    بتایا اکڑ شاہ نے ہنستے ہوئے

    کہ حجام کے پاس کھلے نہ تھے

    دئے میں نے حجام کو سو روپے

    کٹے تھے مرے بال بس تیس کے

    کہا میں اس سے نہ گھبرا ذرا

    تو ستر کا اب پھیر لے استرا

    اسامہؔ سے قصے اکڑ شاہ کے

    نہ جاؤ گے سن کر بنا واہ کے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے