Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جنریشن گیپ

عشرت آفریں

جنریشن گیپ

عشرت آفریں

MORE BYعشرت آفریں

    میرے بچے

    مجھ سے اونچے نکل گئے

    میری قدریں میرے دکھ سکھ بانٹنے والے

    ننھے دوست

    بڑے ہوئے تو بدل گئے

    میری نصیحت سن کر اب وہ کبھی کبھی جھنجھلاتے ہیں

    اور کبھی تو ہنستے ہنستے لوٹ پوٹ ہو جاتے ہیں

    میں بس کڑھ کر رہ جاتی ہوں

    پھر خود کو سمجھاتی ہوں

    یہ تو ہوتا آیا ہے

    میری ماں کم دکھی نہیں تھی

    دو نسلوں کے بیچ کی دوری اک کڑوی سچائی ہے

    مجھ کو بھی یہ کڑوا گھونٹ

    خاموشی سے پینا ہو گا

    ان شرطوں پر جینا ہو گا

    مأخذ :
    • کتاب : ایک دیا اور ایک پھول (Pg. 145)
    • Author : عشرت آفریں
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے