Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گھر کی جھلک

عبدالقادر

گھر کی جھلک

عبدالقادر

MORE BYعبدالقادر

    جھلک تو دیکھو ہمارے گھر کی یہاں ہیں نانی یہاں ہیں تائی

    ہمارے ماں باپ اور چچا ہیں یہاں ہیں بہنیں یہاں ہیں بھائی

    ہمارا گھر ہے حسین گلشن خوشی کی کلیاں کھلی ہوئی ہیں

    وفا کی خوشبو بسی ہوئی ہے ہوئی نہ ہوگی یہاں لڑائی

    ہمارے ابو کی دیکھو عظمت ہر ایک کرتا ہے ان کی عزت

    نظر میں ان کی ہیں سب برابر انہیں سے ملتی ہے رہنمائی

    کما رہے ہیں حلال روزی بنا دیا ہے ہمیں نمازی

    انہیں سے گھر میں ہے خیروبرکت کسی کی کرتے نہیں برائی

    ہماری امی ہیں نیک سیرت ہمیں ملی ہے انہیں سے راحت

    سدا کچن میں ہے کام ان کا پکا رہی ہیں چکن فرائی

    لبوں پہ ان کے سدا تبسم زبان ان کی ہے خوب شیریں

    نہیں ہے کاموں سے ان کو فرصت کبھی صفائی کبھی سلائی

    ہمیں ہے ان سے دلی محبت انہیں کے قدموں تلے ہے جنت

    بڑی محبت سے پرورش کی ہے ان کی فطرت میں پارسائی

    عجیب شے ہیں چچا ہمارے نہیں کسی کی سمجھ میں آئے

    لیے ہیں پیالے میں مرغ چھولے اسی میں ڈالی ہے رس ملائی

    جو موڈ ہو تو سنائیں نامہ ٹھمک ٹھمک کر بجائیں طبلہ

    گئے وہ اک روز چھت کے اوپر وہاں چچا نے پتنگ اڑائی

    مدد وہ امی کی کر رہے ہیں توے پہ چمچہ چلا رہے ہیں

    سویرے اٹھ کر چچا ہمارے گلی کی کرتے ہیں خود صفائی

    وہ سیر کرنے گئے ہیں باہر پہن کے بنیان اور لنگوٹی

    بڑی سی پگڑی ہے سر کے اوپر لٹک رہی ہے گلے سے ٹائی

    بڑی ہیں سب سے ہماری نانی سناتی ہیں وہ ہمیں کہانی

    زباں پہ ذکر خدا ہے جاری ٹھکانا ان کا ہے چارپائی

    ڈکارتی ہیں ہماری تائی ہمیشہ پیتی ہیں وہ دوائی

    بڑا سا تکیہ ہے سر کے نیچے بدن کے اوپر ہے اک رضائی

    بڑی بہن کا ہے نام رضیہ وہ ناولوں کی بہت ہے رسیا

    کشیدہ کاری میں ہے مہارت مزے سے کھاتی ہے وہ مٹھائی

    بہن ثریا نے لایا گڈا بہن رقیہ نے لائی گڑیا

    سہیلیوں کو بلا کے شادی خوشی سے دالان میں رچائی

    ہمارا انور ہے دس برس کا مصوری سے اسے ہے رغبت

    بنا کے تصویر جب دکھائی تو بھائی بہنوں سے داد پائی

    ہے سب سے چھوٹا میاں منور مگر ہے تعلیم سے محبت

    دوات لے کر وہ لکھ رہا تھا گرا دی کپڑوں پہ روشنائی

    ذرا سا اپنا بھی حال کہہ دوں میں ایک کالج میں پڑھ رہا ہوں

    کتاب سے میری دوستی ہے کبھی نہ چھوڑوں گا میں پڑھائی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے