Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہمیشہ کے لیے

شاذ

ہمیشہ کے لیے

شاذ

MORE BYشاذ

    سورج کی پہلی کرن

    جب بند پلکوں پر دستک دیتی ہے

    جیسے کہتی ہو

    ایک اور دن تمہارے نام کیا ہے

    اور وہ چاند

    جو رات کی نمی میں

    ساری تنہائیاں سمیٹ لیتا ہے

    جیسے کوئی پرانا دوست

    جو کچھ کہے بنا بھی بہت کچھ کہہ جاتا ہے

    یہ پیڑ یہ پتے

    یہ ہوا کا دھیمے سے گالوں کو چھو جانا

    کسی جھرنے کا دور سے آتا

    سروں جیسا بہاؤ

    یہ سب جیسے خدا نے فرصت میں بنایا ہو

    تاکہ ہم بس دیکھیں

    محسوس کریں

    اور شکر ادا کریں

    پر دیکھنا ابھی باقی ہے

    ابھی تو بہت کچھ ہونا ہے

    میرے بچوں کو بڑا ہوتے دیکھنا ہے

    انہیں اپنی پہچان بناتے

    اپنے خوابوں میں میرا نام جوڑتے دیکھنا ہے

    کوئی نئی کھوج ہو کوئی جنگ ختم ہو

    کوئی جھنڈی لہرائے

    کسی شانتی کی

    کسی کی آنکھوں میں اب بھی

    محبت کی پہلی چمک دیکھنی ہے

    کیا یہ سب دیکھے بنا

    چلے جانا ضروری ہے

    کیا ہم بس اسی لئے آئے تھے

    کہ ایک دن لوٹ جائیں

    بنا پورے ہوئے

    بنا دیکھے ہوئے

    کاش

    میں ایک شاخ پر بیٹھا رہ سکوں

    کسی دھوپ کی کرن میں

    کسی کھڑکی سے جھانکتا رہ سکوں

    بنا آواز کے

    بس موجود رہ سکوں

    دیکھنے کے لیے

    کیا ہم یہیں نہیں رہ سکتے

    صرف دیکھنے کے لیے

    صرف محسوس کرنے کے لیے

    بنا کسی وقت کی بندش کے

    بنا کسی کے ڈر کے

    بس

    رہ جائیں یہاں

    ایک پیڑ کی طرح

    ایک روشنی کی طرح

    ایک سانس کی طرح

    اور اگر یہ ممکن نہیں

    کہ ہم یہیں رہ سکیں ہمیشہ کے لیے

    تو چلو یوں کریں

    ہر پل کو ویسے جی لیں

    جیسے ہم یہیں رہیں گے

    ہمیشہ کے لیے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے