Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

التجا

MORE BYدوارکا داس شعلہ

    بہت مایوس ہو کر میں ترے قدموں میں آیا تھا

    مجھے آغوش الفت میں چھپا لیتی تو اچھا تھا

    بہت مجبور ہو کر التجائے رحم کی میں نے

    مرا سر اپنے سینے سے لگا لیتی تو اچھا تھا

    مرے شکوے محبت ہی کا مظہر تھے انہیں سن کر

    سکوں پرور نگاہوں کو جھکا لیتی تو اچھا تھا

    محبت کے خیالی فلسفے پر بحث سے پہلے

    مری ہر حسرت تشنہ مٹا لیتی تو اچھا تھا

    مقدر غیر سے وابستہ کر لینے سے کچھ پہلے

    خلوص دوست دشمن آزما لیتی تو اچھا تھا

    برا کیا تھا اگر شعلہؔ ہی پر لطف و کرم رہتا

    کسی ٹوٹے ہوئے دل کی دعا لیتی تو اچھا تھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے