Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کھیل کا گیت

MORE BYمحمد شفیع الدین نیر

    آؤ گھیرا ایک بنا لیں

    اپنے اپنے ہاتھ ملا لیں

    سینہ تان کھڑے ہو جائیں

    اوپر کو گردن بھی اٹھائیں

    ایڑی سے ایڑی کو ملا کر

    پیر کے پنجوں کو پھیلا کر

    اپنے اپنے پاؤں اٹھائیں

    چلتے جائیں چکر کھائیں

    پہلے پورا چکر کھا لیں

    چکر کھا کر دل بہلا لیں

    پھر ہم سب رک جائیں دم بھر

    آگے کو بڑھ جائیں قدم بھر

    آگے پیچھے جائیں آئیں

    ہاتھ ہلائیں پاؤں ہلائیں

    پھر بازو اپنے پھیلا دیں

    کھینچیں پیچھے کو جھٹکا دیں

    ہاتھوں کو اوپر لے جائیں

    اوپر سے پھر نیچے لائیں

    بیٹھ کے اٹھیں اٹھ کے بیٹھیں

    سر اونچا ہو سامنے دیکھیں

    جھک کر بیٹھیں اور ڈنڈ پیلیں

    خود ہو کر یہ سختی جھیلیں

    مل کر کھیلیں سارے لڑکے

    کوئی نہ جائے یہاں سے لڑ کے

    نیرؔ بھی جو کبھی آ جائے

    دیکھ کے ہم کو راحت پائے

    مأخذ:

    بچوں کا تحفہ (Pg. 22)

    • مصنف: محمد شفیع الدین نیر
      • ناشر: محبوب المطابع، دہلی
      • سن اشاعت: 1955

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے