Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صبح کا انتظار کون کرے

عاقل زیاد

صبح کا انتظار کون کرے

عاقل زیاد

MORE BYعاقل زیاد

    قیامت کب نہیں آئی

    سکوں سے آشنا کب ہیں

    مگر اب بھی جئے جاتے ہیں ہم اور تم

    گناہوں کے تلذذ سے کبھی گزرے

    کبھی پاکیزگی ہی خود

    ہمارے پاؤں کی زنجیر بنتی ہے

    یہی اک سلسلہ ہے

    قیامت ختم ہونے تک یہی چلتا رہے گا

    خوشی کا ایک پل آئے

    ہزاروں کرب کے بدلے

    تو یہ لگتا ہے جانے کیوں

    کوئی وقفہ غنیمت ہے

    اگر جینا مقدر ہے

    اگر چاہو ابھی کچھ اور جی لیں ہم

    تو ذلت جبر اور رسوائیوں کے

    کئی ادوار دیکھیں گے

    لبوں پر خامشی جذبات پر پہرے

    اصول زندگی کے اب

    نئے سب ضابطے ہوں گے

    قیامت ختم ہونے تک

    جو چاہو تم سر تسلیم خم کر لو

    وگرنہ پھر

    ندامت اوڑھ کر ہجرت پہ آمادہ

    کفن ڈھوتے ہوئے لوگوں کو آنے دو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے