موسم گل ہے
درختوں کی ہری شاخوں سے کتنے ہی شگوفے کھل رہے ہیں
جن کے سایوں میں
کئی نو عمر لڑکے
بے سبب اک دوسرے سے مل رہے ہیں
کچھ ذرا سے فاصلے پر
ایک پختہ عمر کی عورت
برہنہ پیڑ کے نیچے سے پتے چن رہی ہے
اک پرانا گیت سا گاتے ہوئے
سر دھن رہی ہے
ایک نیلے بنچ پر بیٹھا ہوا میں
یہ نظارہ دیکھنے میں محو ہوں
اور سرسراتے خشک پتوں کی صدائیں سن رہا ہوں
بے سبب سر دھن رہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.