aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "pat-san"
پٹ سن کی مضبوط سلاخیں دل میں گڑی ہیںاور آنکھوں کے زرد کٹوروں میں
سر پر سات آکاش زمیں پر سات سمندر بکھرے ہیںآنکھیں چھوٹی پڑ جاتی ہیں اتنے منظر بکھرے ہیں
پتہ سب ہے ستائش اور ہوگیمری شہرت کی سازش اور ہوگی
آدمی کے پاس سب کچھ ہے مگرایک تنہا آدمیت ہی نہیں
دیواروں پر سائے سے لہراتے تھےلوگ اس کی تصویریں دیکھنے آتے تھے
تخلیق کارکی حساسیت اسے بالآخراداسی سے بھردیتی ہے ۔ یہ اداسی کلاسیکی شاعری میں روایتی عشق کی ناکامی سے بھی آئی ہے اوزندگی کے معاملات پرذرامختلف ڈھنگ سے سوچ بچار کرنے سے بھی ۔ دراصل تخلیق کارنہ صرف کسی فن پارے کی تخلیق کرتا ہے بلکہ دنیا اوراس کی بے ڈھنگ صورتوں کو بھی ازسرنوترتیب دینا چاہتا ہے لیکن وہ کچھ کرنہیں سکتا ۔ تخلیقی سطح پرناکامی کا یہ احساس ہی اسے ایک گہری اداسی میں مبتلا کردیتا ہے ۔ عالمی ادب کے بیشتر بڑے فن پارے اداسی کے اسی لمحے کی پیداوار ہیں ۔ ہم اداسی کی ان مختلف شکلوں کو آپ تک پہنچا رہے ہیں ۔
حسد ایک برا جذبہ تو ہے ہی لیکن شاعری میں یہ کس طرح اپنی صورتیں بدلتا ہے اور عشق کے باب میں اس کی کتنی دلچسپ شکلیں نظر آتی ہیں یہ دیکھنے کے لائق ہے ۔ در اصل شاعری میں اس طرح کے تمام موضوعات اپنی عام سماجی تفہیم سے الگ ایک معنی قائم کرتے ہیں ۔ حسد کو موضوع بنانے والی شاعری کے اس انتخاب کو پڑھ کر آپ لطف اندوز ہوں گے ۔
ساز مغرب
حسن الدین احمد
شاعری
تجلیات ربانی
مجدد الف ثانی
خط
ہندوستانی سنیما کے پچاس سال
پریم پال اشک
تفریحات
سنت مت پرکاش
بابا ساون سنگھ جی-
تصوف
سات سمندر پار
فلمی نغمے
اختر ریاض الدین
سفر نامہ
دہلی کا آخری سانس
چاند پر دنیا
ف س اعجاز
سندر جوتش سار
بھولا ناتھ
علم نجوم
گھر دروازے سے دوری پر سات سمندر بیچایک انجانے دشمن کی ہے گھات سمندر بیچ
سال، پر سال، اور پھر اس سالمنتظر ہم تھے منتظر ہم ہیں
دہلیز پر سر کھولے کھڑی ہوگی ضرورتاب ایسے میں گھر جانا مناسب نہیں ہوگا
درکار تحفظ ہے پہ سانس بھی لینا ہےدیوار بناؤ تو دیوار میں در رکھنا
یونہی ہم پر سب کے احساں ہیں بہتکیوں کہیں کہ ہم پریشاں ہیں بہت
زمیں پر سرنگوں بیٹھا ہوا ہوںاور اپنا ریزہ ریزہ چن رہا ہوں
ارادوں کی شکستوں پر ثنا خوانی سے پہچاناخدایا میں نے تجھ کو کتنی آسانی سے پہچانا
جو ہے سو پست سب سے عالی تو ہےشایان صفات ذوالجلای تو ہے
میری باتیں سن کے پر سب پنچھیوں کے جھڑ گئےغم کی ارزانی سے پتے ٹہنیوں کے سڑ گئے
یہاں پر سب مہاجر ہیںیہ دینا اک سرائے ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books