aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ",DOZa"
دوسا بھائی منشی
مدیر
یاسر گولڈن پبلیشنگ ہاؤس، ڈوڈہ
ناشر
کالا چاند ڈوما
مصنف
دبستان ادب، دوحہ
مجلس فروغ اردو ادب، دوہا، قطر
میری فریاد جگر دوز مرا نالۂ زارشدت کرب میں ڈوبی ہوئی میری گفتار
دیکھ کے الجھن زلف دوتا کی کیسے الجھ پڑتے ہیں ہوا سےہم سے سیکھو ہم کو ہے یارو فکر نگاراں تم سے زیادہ
گھر کو کھوجیں رات دن گھر سے نکلے پاؤںوہ رستہ ہی کھو گیا جس رستے تھا گاؤں
جس نے کسی کی دل دوز داستاں جو سنیتو سن کے تڑپ اٹھا ہے
بچہ بولا دیکھ کر مسجد عالی شاناللہ تیرے ایک کو اتنا بڑا مکان
دوہا ہندی، اردو شاعری کی ممتاز اورمقبول صنف سخن ہے جو زمانہ قدیم سے تا حال اعتبار رکھتی ہے۔دوہا ہندی شاعری کی صنف ہے جو اب اردو میں بھی ایک شعری روایت کے طور پر مستحکم ہو چکی ہے۔ اس خوبصورت صنف کو پڑھنے کا سفر شروع کرنے میں آپ کی مدد کرنے کے لیے چند منتخب دوہے پیش خدمات ہیں۔
دوہا ہندی شاعری کی صنف ہے جو اب اردو میں بھی ایک شعری روایت کے طور پر مستحکم ہو چکی ہے۔ ہر دوہا دو ہم قافیہ مصرعوں پر مشتمل ہوتا ہے۔ ہر مصرعے میں 24 ماترائیں ہوتی ہیں۔ ہر مصرعے کے دوحصے ہوتے ہیں، جن میں سے ایک حصے میں 13 اور دوسرے میں 11 ماترائیں ہوتی ہیں اور ان کے درمیان ہلکا سا وقفہ ہوتا ہے۔
کبیر دوہاولی
سوامی شری یگلانند
دوہا
دوہے بابا فرید
شیخ فرید
کبیر شبداولی
عبدالرحیم خان خانان اور ان کے دوہے
حسن عزیز
دوہے
جمیل الدین عالی
دیکھا کہیں کبیر
بھگوان داس اعجاز
غزلیں دوہے گیت
ساحل کے دوہے
اشوک ساہنی ساحل
کبیر رچناولی
کبیر
سنت تلسی داس دوہاولی
تلسی داس
دلدار کے دوہے
قاضی عبدالودود
دوھے عالمگیر
شاہد میر
شمارہ نمبر۔005،006
عزیز نبیل
دستاویز، دوحہ
دوم و سوم
نقشہ لے کر ہاتھ میں بچہ ہے حیرانکیسے دیمک کھا گئی اس کا ہندوستان
وہ صوفی کا قول ہو یا پنڈت کا گیانجتنی بیتے آپ پر اتنا ہی سچ مان
میں رویا پردیس میں بھیگا ماں کا پیاردکھ نے دکھ سے بات کی بن چٹھی بن تار
ہر اک بات میں ڈالے ہے ہندو مسلم کی باتیہ نا جانے الھڑ گوری پریم ہے خود اک ذات
سیدھا سادھا ڈاکیہ جادو کرے مہانایک ہی تھیلے میں بھرے آنسو اور مسکان
ڈولا پرائے دیس گیا ہےمت رو بچے
مجھ جیسا اک آدمی میرا ہی ہم نامالٹا سیدھا وہ چلے مجھے کرے بد نام
میں بھی تو بھی یاتری چلتی رکتی ریلاپنے اپنے گاؤں تک سب کا سب سے میل
چڑیا نے اڑ کر کہا میرا ہے آکاشبولا شکھرا ڈال سے یوں ہی ہوتا کاش
نینوں میں تھا راستہ ہردے میں تھا گاؤںہوئی نہ پوری یاترا چھلنی ہو گئے پاؤں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books