aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "اذن_دید"
امن دیب سدھو چڈھا
شاعر
احمدؔ وہ اذن دید جو دیتا تو ایک شامخود پر گزرنے والی اذیت کو دیکھتا
یہ ادا بھی اس کی عجیب ہے کہ بڑھا کے حوصلۂ نظرمجھے اذن دید دیا بھی ہے مرے دیکھنے پہ خفا بھی ہے
جب پتھروں کے شہر میں ہم نے اذان دیاس روز مورتوں کو خدا نے زبان دی
کچھ لمحےان درد میں ڈوبی پلکوں کے سناٹے میں
زندگی عین دید یار فراقؔزندگی ہجر کی کہانی بھی
زمانے بیت گئے مگر محمد رفیع آج بھی اپنی آواز کی ساحری کے زور پر ہرکسی کے دل پر اپنی حکومت جمائے ہوئے ہیں ، ان کے گائے ہوئے بھجن ، اورنغموں کی گونج آج بھی سنائی دیتی ہے۔ آج ہم آپ کے لئے کچھ مشہورو معروف شاعروں کی ایسی غزلیں لے کر حاضر ہوئے ہیں جنہیں محمد رفیع نے اپنی آواز دی ہے اور ان غزلوں کے حسن میں لہجے اور آواز کا ایسا جادو پھونکا ہے کہ آدمی سنتا رہے اور سر دھنتا رہے ۔
فورٹ ولیم کالج کے مصنفین اور ان کی کتابیں یہاں پڑھیں۔ ریختہ نے یہاں فورٹ ولیم کالج کے مصنفین اور ان کی کتابوں کے ذخیرے کو جمع کر دیا ہے۔ آپ کو ضرور استفادہ کرنا چاہئے۔
میرتقی میر اردو ادب کا وہ روشن ستارہ ہیں ، جن کی روشنی آج تک ادیبوں کے لئے نئے راستے ہموار کر رہی ہے - یہاں چند غزلیں دی جا رہی ہیں، جو مختلف شاعروں نے ان کی مقبول غزلوں کی زمینوں پر کہی اور انھیں خراج عقیدت پیش کی-
اے فیری ان دی گوبلیٹ
سمیر مکرجی
انتخاب
سینانمس ان دی پرشین پوئٹری آف اقبال
طاہرہ وحید عباسی
متھلا ان دی نانٹینتھ سینچری
ہیتوکر جھا
تولپ ان دی ڈیزرٹ
علامہ اقبال
میوزک اینڈ میوزیکل انسٹریومنٹس ان دی ورلڈ آف اسلام
جین جینکنز
ایسٹرونومیکل انسٹرومینٹس ان دی رامپور رضا لائبریری
سری راملا راجیسورا سرما
سائنس
دی پرشین مینواسکرپٹس ان دی سالار جنگ میوزیم اینڈ لائبریری
محمد اشرف
اشاریہ
دی محمدن کومنٹری اون دی ہولی بائبل
سید احمد
مذہبیات
اسلام ان دی سب کونٹیننٹ
علی اشرف
اسلامیات
جیسس ان دی آئیس آف دی صوفیس
جاوید نور بخش
تحقیق / تنقید
احساس اور بندگی
غزل
رول آف اورینٹل اسٹڈیز ان دی ہیومنٹیز
اے۔ گھوش
دیگر
ظرف نظر
مجموعہ
اسٹڈیز ان دی ہسٹری آف سنسکرت پویٹکس
سشیل کمار
ارب میوزک تھیوری ان دی موڈرن پیریڈ
سکاٹ لیوڈ مارکس
بات کا اذن دیا جب اس نےپھر تجھے کس کا ہے ڈر باتیں کر
جن دیش سیوکوں سے حاصل ہے فیض تم کوان دیش سیوکوں کی جے جے منائے جاؤ
تمہیں کیازندگی جیسی بھی ہے
کچھ اور دے نہ پائے زمانہ کو ہم ہلالؔپیغام امن دیں گے اسی شاعری سے ہم
کارواں جن کا لٹا راہ میں آزادی کیقوم کا ملک کا ان درد کے ماروں کو سلامؔ
یہ حسیں لوگ ہیں تو ان کی مروت پہ نہ جاخود ہی اٹھ بیٹھ کسی اذن و اجازت پہ نہ جا
کارواں جن کا لٹا راہ میں آزادی کیقوم کا ملک کا ان درد کے ماروں کو سلام
پیام امن دیا جارحان عالم کوگیا سنوار کے دنیا کی زندگی کا چلن
یہ اذن روز ازل عشق کو دیا نہ گیاکہ مبتلائے ہوس کوئی آرزو ہو جائے
ترا کرم ہے گماں سے بعید بسم اللہتری فقیر میں تیری مرید بسم اللہ
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books