aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "بدکار"
بدکار بد شعار ستمگار و پرد غلجنگ آزما بھگائے ہوئے لشکروں کے دل
رات کو خاصا چنا گیا تو نایاب بوبو نے بڑے اہتمام سے چاندی کی چمچی میں معجون مرکب جواہر والا چاندی کے ورق میں لپیٹ کر پیش کیا۔ حکیم صاحب کی ہدایات کا پرچہ چھمن سے بے پڑھے پھاڑ دیا تھا اور سروری کو ڈپٹ بتائی تھی۔ چھمن کا جی...
اور جب گلی کے لفنگے تھک ہار کر چلے جاتے تو وہ اپنی کھولی کے سامنے بیٹھ کر بیڑی پیا کرتا۔ اس کی اکلوتی آنکھ دور افق پر اس ملک کی سرحدوں کو تلاش کرتی جہاں نہ کوئی گورا ہے۔ نہ کالا نہ کوئی زبردستی جا سکتا ہے۔ نہ آسکتا...
مقام تاسف ہے کہ مردوں نے اس پر کبھی غور نہیں کیا۔ مرد اپنے دامن پر ذلت کے ہر دھبے کو عصمت فروش عورت کے دل کی سیاہی سے تعبیر کرے گا۔ حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے۔ عورتوں میں خواہ وہ کسبی ہوں یا غیر کسبی ہوں، ننانوے فیصدی...
تمام حاکم و محکوم و منعم ونادارتمام کافر و دیندار و زاہد و بدکار
बद-कारبد کار
evil doer
दुराचारी, बुरे स्वभाव वाला,
بیکار دن بیکار راتیں
عزیز احمد
ناول
بیکار کے مہ و سال
اورحان کمال
بدکار
فہرست کتب مطبوعۂ ممبئی موجودۂ بدکان
نامعلوم مصنف
طور پر میرے معیشت کوئی دن اچھی ہےایسے بدکار سے صحبت کوئی دن اچھی ہے
قارئین! وہ آنسو خوشی کے تھے یا غم کے، دونوں دوست بے خبر تھے۔ انھیں تو بس اتنی خبر تھی کہ ان کے دل کے کسی کونے میں ایک آواز گونج رہی ہے، مرحبا یوسف! فرید ابن سعید نے بھنچی بھنچی آواز میں کہا، ’’ظالم جفیل اور بدکار ملکہ شاید...
پارسا خواب سبھی اس کے تصرف میں رہےرات بھی ہو گئی بدکار کہاں جاؤں میں
شنکراچاریہ کے یہاں وحدت میں کثرت کا سوال فلسفیانہ تلواروں کا محتاج رہتا ہے اور رامانج کے یہاں شاعری اور نغمے کے دروازے کھول دیتا ہے اور نرگن کے آگے سرگن ناچنے لگتا ہے۔ صفات ذات کا اشارہ بن جاتی ہیں اور اناالحق کا ساز بجنے لگتا ہے۔ شنکراچاریہ کے...
بدکار زوجو دوستوں کے ساتھ برائی کرتا ہے۔‘‘ جب شمس نے سانپ کی فریاد سنی تو اس نے اپنا منہ کھولا اور سانپ سے کہا!...
واچا کو اس سے کوئی دلچسپی نہیں تھی۔ اس نے بڑی مشکلوں سے تازہ تازہ اپنی بدکار فرانسیسی بیوی سے نجات حاصل کی تھی۔ ایس مکرجی، پری چہرہ نسیم بانو کے چکر میں تھا۔ گیان مکرجی کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا تھا۔۔۔اپنے متعلق میں صرف اتنا ہی کہہ...
دور دور خانم کی دھاک بیٹھی ہوئی تھی۔ انہیں ساری دنیا کا کچّا چٹّھا معلوم تھا۔ مجال تھی جو کوئی ان کے سامنے بڑھ چڑھ کر بولے۔ غازی پور سے لے کر لندن تک کی ہر بدکار عورت کا بھید جانتی تھیں۔ ’’اے ہے موئی بیاہی تیاہی ڈہڈونے نگوڑے بادشاہ...
نہیں، اب میں مورنگ میں سوکر راتیں نہیں گزار سکتا۔ اس نے سوچا، مورنگ! مجھے مورنگ سے اب کوئی دلچسپی نہیں رہی۔ رات گاؤں بھر کے بن بیاہے لڑکے مجھے مورنگ میں سوتے ہیں۔ ایک ہی جھونپڑے میں مل کر سونے کی رسم نہ جانے کتنی پرانی ہوگی۔ اس جھونپڑے...
’’میں اچھوتوں کے آگے اپنا آپ پیش کرتا ہوں اور اپنی زندگی ان کے واسطے وقت کرنے کا عہد کرتا ہوں۔ میں پڑھوں گا میں ڈگری لوں گا، میں گاؤں گاؤں میں پھروں گا، میں تکلیفیں اٹھاؤں گا۔ میں آفتیں چھیلوں گا۔ میں فاقے کروں گا۔ میں بھوکا مروں گا۔...
(۶) اس بحث کے بعد اب دیکھیے کہ ہندوستان کے نئے افسانہ نگار حقیقت نگاری کی کہانی کو کس تخلیقی سطح پر برت رہے ہیں۔ اس کے لیے سلام بن رزاق کی کہانی ’’انجام کار‘‘کو لیا جاتا ہے، جو پہلی بار ۱۹۷۴ء میں چھپی تھی اور جسے شاید اردو تنقید...
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books