aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "جھوٹے"
مجھ سے بچھڑ کے خوش رہتے ہومیری طرح تم بھی جھوٹے ہو
انسانوں کی عزت جب جھوٹے سکوں میں نہ تولی جائے گیوہ صبح کبھی تو آئے گی
جو تمہاری طرح تم سے کوئی جھوٹے وعدے کرتاتمہیں منصفی سے کہہ دو تمہیں اعتبار ہوتا
تجھ کو بد عہد و بے وفا کہئےایسے جھوٹے کو اور کیا کہئے
عقابی شان سے جھپٹے تھے جو بے بال و پر نکلےستارے شام کے خون شفق میں ڈوب کر نکلے
ہندوستانی اساطیری روایات کے حوالے سے ہچکی کا سبب یہی سمجھا جاتا ہے کہ کوئی یاد کررہا ہے ۔ اس قسم کے تصورات سچ اور جھوٹ سے ماورا ہوتے ہیں ۔ شاعروں نے بھی ہچکی کو اس کے اسی تناظر میں برتا ہے ۔ کچھ اشعار کا انتخاب ہم آپ کے لئے پیش کر رہے ہیں ۔
عام زندگی میں سچ اور جھوٹ کی کیا منطق ہے ،سچ بولنا کتنا مشکل ہوتا ہے اور اس کے کیا خسارے ہوتے ہیں ،جھوٹ بظاہر کتنا طاقت ور اوراثر انداز ہوتا ہے ان سب باتوں کو شاعری میں کثرت سے موضوع بنایا گیا ہے ۔ ہمارے اس انتخاب میں جھوٹ، سچ اور ان کے ارد گرد پھیلے ہوئے معاملات کی کتھا پڑھئے۔
جھوٹ
झूटेجھوٹے
liar, knave
جھوٹے اور سچے دوست
حکیم فیاض حسین جامعی
ڈراما
خدا جھوٹ نہ بلوائے
دلاور فگار
جھوٹے سچے لوگ
سعیدہ افضل
رومانی
خدا جھوٹ نہ بلواے
جھوٹن
اوم پرکاش والمیکی
خواتین کے تراجم
کوا جھوٹ بولتا ہے
محسن خاں
جھوٹا سچ یک بابی ڈرامے
شکیل شاہ جہاں
ڈرامہ
سوانح حیات
جھوٹی کہانیاں
سیدہ حنا
خواتین کی تحریریں
تین موسم پت جھڑ کے
محسن علی
تمثیلی/ علامتی افسانے
مقدس جھوٹ
راجندر سنگھ بیدی
افسانہ
بن باس کا جھوٹ
خلیل مامون
مجموعہ
جھوٹ بولتی آنکھیں
مقصود الٰہی شیخ
جھوٹ بولے کوّا کاٹے
سبط اختر
طنز و مزاح
جھوٹے وعدے سچے وعدے
علی باقر
کبھی جھوٹے سہارے غم میں راس آیا نہیں کرتےیہ بادل اڑ کے آتے ہیں مگر سایا نہیں کرتے
مٹی کا بھی ہے کچھ مول مگر انسانوں کی قیمت کچھ بھی نہیںانسانوں کی عزت جب جھوٹے سکوں میں نہ تولی جائے گی
جھوٹے سچے سوال کرتایہ میری پلکوں تک آ گیا ہے
مرے جھوٹے گلاسوں کی چھکا کربہکتوں کو سنبھالا جا رہا ہے
صاف انکار اگر ہو تو تسلی ہو جائےجھوٹے وعدوں سے ترے رنج سوا ہوتا ہے
میرے اندھیرے بھی سچے ہیںاور تمہارے ''روگ اجالے'' بھی جھوٹے ہیں
ہرروز رات کو اس کا پرانا یا نیا ملاقاتی اس سے کہا کرتا تھا، ’’سوگندھی میں تجھ سے پریم کرتا ہوں۔‘‘ اور سوگندھی یہ جان بوجھ کر بھی کہ وہ جھوٹ بولتا ہے بس موم ہو جاتی تھی اور ایسا محسوس کرتی تھی جیسے سچ مچ اس سے پریم کیا جارہا ہے۔۔۔پریم۔۔۔ کتنا سندر بول ہے! وہ چاہتی تھی، اس کو پگھلا کر اپنے سارے انگوں پر مل لے اس کی مالش کرے تاکہ یہ سارے کا سارا اس کے مساموں میں رچ جائےیا پھر وہ خود اس کے اندر چلی جائے۔ سمٹ سمٹا کر اس کے اندر داخل ہو جائے اور اوپر سے ڈھکنا بند کردے۔ کبھی کبھی جب پریم کیے جانے کا جذبہ اس کے اندر بہت شدت اختیار کرلیتا تو کئی بار اس کے جی میں آتا کہ اپنے پاس پڑے ہوئے آدمی کو گود ہی میں لے کر تھپتھپانا شروع کردے اور لوریاں دے کر اسے گود ہی میں سلا دے۔
یہ تن کا جھوٹا جادو بھییہ من کی جھوٹی خوشبو بھی
ایک دن تو اپنے جھوٹے خول کو توڑے گا وہایک دن تو اس کا دروازہ کھلا مل جائے گا
یہاں مضبوط سے مضبوط لوہا ٹوٹ جاتا ہےکئی جھوٹے اکٹھے ہوں تو سچا ٹوٹ جاتا ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books