aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "دھرا"
جگر جالندھری
born.1935
شاعر
دھرم ویر بھارتی
1926 - 1997
دھرم پال عاقل
born.1932
مصنف
فرحت کانپوری
1905 - 1952
مرلی دھر شرما طالب
born.1977
دارا شکوہ
born.1615
سیماب سلطانپوری
born.1939
دھرو گپت
born.1950
مرلی دھر شاد
سیماب بٹالوی
دھرم راج دیش راج
born.1955
طفل دارا
دھرم سنگھ مالویہ
born.1992
طفیل دارا
بانگ درا پبلیکیشنز، حیدرآباد
ناشر
ہوا جب غم سے یوں بے حس تو غم کیا سر کے کٹنے کانہ ہوتا گر جدا تن سے تو زانو پر دھرا ہوتا
سنا ہے اس کے لبوں سے گلاب جلتے ہیںسو ہم بہار پہ الزام دھر کے دیکھتے ہیں
سخن ہی کیا فسانوں کا دھرا کیا ہے فسانوں میںمرا کیا تذکرہ اور واقعی کیا تذکرہ میرا
بے اختیار ہو کے جو میں پاؤں پر گراٹھوڑی کے نیچے اس نے دھرا مسکرا کے ہاتھ
خدا بخش آدمی محنتی تھا۔ سارا دن ہاتھ پر ہاتھ دھر کر بیٹھنا پسند نہیں کرتا تھا۔ چنانچہ اس نے ایک فوٹو گرافرسے دوستی پیدا کی جو ریلوے اسٹیشن کے باہر منٹ کیمرے سے فوٹو کھینچا کرتا تھا۔ اس لیے اس نے فوٹو کھینچنا سیکھ لیا۔ پھر سلطانہ سے ساٹھ...
زلزلہ ایک قدرتی آفت ہے جس سے بعض اوقات بڑی بڑی انسانی تباہیاں ہوجاتی ہیں اور انسان کی اپنی سی ساری تیاریاں یونہی دھری رہ جاتی ہیں ۔ ہمارے منتخب کردہ یہ شعر قدرت کے مقابلے میں انسانی کمزوری اور بے بسی کو بھی واضح کرتے ہیں اور ساتھ ہی اس بے بسی سے پھوٹنے والے انسانی احتجاج اور غصے کو بھی ۔
धराدھرا
put, keep
بانگ درا
علامہ اقبال
شاعری
یوسف سلیم چشتی
شرح
شرح بانگ درا
شفیق احمد
خواجہ حمید یزدانی
سفینۃ الاولیا
تصوف
مطالب بانگ درا
غلام رسول مہر
مجموعہ
نظم
رسالہ حق نما
فلسفہ
اسلام اور ہندو دھرم کا تقابلی مطالعہ
محمد احمد نعیمی
تقابلی مطالعہ
سکینۃ الاولیاء
قادریہ
آموزش زبان فارسی
دکتر یداللہ ثمرہ
زبان
گویا دھرا تھا رحل پہ قرآں کھلا ہوااوڑھے سیہ عبا جو وہ عالم پناہ تھا
آواز میں درد تھا، جوانی تھی لیکن یہ مطلع ختم ہوتے ہی آواز ڈوب گئی۔ دور ایک کوٹھے پر ملکہ جان جماہیاں لے رہی ہے۔ چاندنی بچھی ہوئی ہے، جس کی سلوٹوں سے اور موتیا اور گلاب کی بکھری اور مسلی ہوئی پتیوں سے پتہ چلتا ہے کہ ناچ کی...
ذرا دیکھ اس کو جو کچھ ہو رہا ہے ہونے والا ہےدھرا کیا ہے بھلا عہد کہن کی داستانوں میں
ہے مشتمل نمود صور پر وجود بحریاں کیا دھرا ہے قطرہ و موج و حباب میں
دیکھ حالت مری کہیں کافرنام دوزخ کا کیوں دھرا ہے عشق
سر میں جنبش خیال کی بھی نہیںزانوؤں پر دھرا سا رہتا ہے
حاضر ہیں کلیسا میں کباب و مئے گلگوںمسجد میں دھرا کیا ہے بجز موعظہ و پند
گہ روئے آپ ہاتھ جگر پر کبھی دھرالڑکے جو یک بہ یک کئی ہاتھوں سے کھو گئے
کام اجملؔ بہت تھے ہمیںہاتھ دل پر دھرا رہ گیا
پروہت، ’’وہاں کا ڈر تمہیں ہوگا۔ مجھے کیوں ہونے لگا۔ وہاں تو سب اپنے ہی بھائی بند ہیں۔ رشی مُنی سب تو برہمن ہی ہیں۔ کچھ بنے بگڑے گی، سنبھال لیں گے۔ تو کب دیتے ہو؟‘‘ شنکر، ’’میرے پاس دھرا تو ہے نہیں، کسی سے مانگ جا نچ کر لا...
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books