aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "رباعی"
راہی معصوم رضا
1927 - 1992
مصنف
دواکر راہی
1914 - 1968
شاعر
سعید راہی
احمد راہی
1923 - 2002
عادل راہی
born.1993
اے۔ڈی۔راہی
غلام مرتضی راہی
born.1937
غلام ربانی تاباں
1914 - 1993
راکیش راہی
born.1969
راہی فدائی
born.1949
مصطفیٰ راہی
1931 - 1986
خورشید ربانی
born.1973
امت جھا راہی
born.1989
محبوب راہی
born.1939
راہی شہابی
1934 - 2005
گیت انمن ہے غزل چپ ہے رباعی ہے دکھیایسے ماحول میں نیرجؔ کو بلایا جائے
ترے سینے میں دم ہے دل نہیں ہےترا دم گرمئ محفل نہیں ہے
خودی کی خلوتوں میں گم رہا میںخدا کے سامنے گویا نہ تھا میں!
تم تو اے مہربان انوٹھے نکلےجب آن کے پاس بیٹھے روٹھے نکلے
قصیدہ شعر مسدس رباعی نظم غزلمہکتے ہونٹوں کی تفسیر ہے بھلی سے بھلی
نام خواجہ محمد امیر، تخلص صباؔ ۔۱۴؍اگست۱۹۰۸ ء کو آگرہ میں پیدا ہوئے۔ شاعری کا آغاز ۱۹۲۰ء سے ہوا اور اپنے عربی فارسی کے استاد اخضر اکبرآبادی کی شاگردی اختیار کی۔ ۱۹۳۰ء میں محکمہ تعلیم میں بطور کلرک ملازم ہوگئے۔ بعدازاں متعدد تجارتی اور کاروباری اداروں سے منسلک رہے۔ تقسیم ہندکے بعد پاکستان آگئے اور کراچی میں بودوباش اختیار کی۔۱۹۶۱ء میں تقریباً ایک برس محترمہ فاطمہ جناح کے پرائیوٹ سکریٹری رہے۔ بھر جناح کالج اور دوسرے تعلیمی اداروں میں ۱۹۷۳ء تک کام کرتے رہے۔ غزل، رباعی، نظم ، مرثیہ ہرصنف سخن میں طبع آزمائی کی۔ وہ ایک قادر الکلام شاعر تھے۔ ان کے مجموعہ ہائے کلام’’اوراق گل‘‘ اور ’’چراغ بہار‘‘ کے نام سے شائع ہوچکے ہیں۔ انھوں نے پورے دیوان غالب کی تضمین کے علاوہ عمر خیام کی کوئی بارہ سو رباعیات کو اردو رباعی میں ترجمہ کیا ہے جس کا ایک مختصر انتخاب ’دست زرفشاں‘ کے نام سے شائع ہوگیا ہے۔ صبا صاحب کے ترجمے کی دوسری کتاب’’ہم کلام‘‘ ہے جس میں غالب کی رباعیات کا ترجمہ پیش کیا گیا ہے ۔ ان کی مرثیوں کی تین کتابیں ’سربکف‘، ’شہادت‘اور ’خوناب‘ کے نام سے شائع ہوچکی ہیں۔ صبا اکبرآبادی ۲۹؍اکتوبر۱۹۹۱ء کو اسلام آباد میں اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔
रुबाईرباعی
quatrain, four-lines of poetry
उर्दू और फ़ार्सी का एक छंद- विशेष जिसका मूल वज्न १ तगण १ यगण एक सगण और एक मगण होता है (ssi, ISS, ॥s, ss), इसके पहले दूसरे और चौथे पद में काफ़िया होता है, कभी-कभी चारों ही सानुप्रास होते हैं, परंतु अच्छा यही है कि चौथा सानुप्रास न हो।
اردو رباعی: فنی و تاریخی ارتقاء
فرمان فتح پوری
رباعی تنقید
رباعیات حکیم عمر خیام
عمر خیام
رباعی
غزل، قصیدہ اور رباعی
مغنی تبسم
نصاب
ردائے خواب
محسن نقوی
دیوان رباعیات انیس
میر انیس
عمر خیام کی رباعیات
رباعیات سرمد
سرمد شہید
رباعیات سرمد شہید
شاعری
میخانہ خیام
گلزار معرفت
محب حسین
دو جام
انیس الاخلاق
گھر آنگن
جاں نثار اختر
رباعیات انیس
خمکدہ خیام
مرا دوست مجھ کو ستانے لگاغزل یا رباعی، ویا کوئی فرد
جوانوں کو مری آہ سحر دےپھر ان شاہیں بچوں کو بال و پر دے
کھوتے ہیں اگر جان تو کھو لینے دےایسے میں جو ہو جائے وہ ہو لینے دے
مکانی ہوں کہ آزاد مکاں ہوںجہاں میں ہوں کہ خود سارا جہاں ہوں
احساس کی لذت کے قریب آ جاؤانفاس کی نگہت کے قریب آ جاؤ
اک مرتبہ دل پہ اضطرابی آئییعنی کہ اجل میری شتابی آئی
ترا اندیشہ افلاکی نہیں ہےتری پرواز لولاکی نہیں ہے
ترا تن روح سے نا آشنا ہےعجب کیا آہ تیری نارسا ہے
اصحاب نے پوچھا جو نبی کو دیکھامعراج میں حضرت نے کسی کو دیکھا
یہ بات غلط کہ دار الاسلام ہے ہندیہ جھوٹ کہ ملک لچھمنؔ و رامؔ ہے ہند
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books