aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "نامحدود"
جہاں اور بہت سے عجائبات قدرت الٰہی ہیں انہیں میں سے انسان کے خیالات بھی نہایت عجیب ہیں۔ ہم دیکھتے ہیں کہ ایک قسم کی مخلوقات ایک ہی سا خیال رکھتی ہے۔ جانوروں کی وہ حرکات اور افعال جو جاندار ہونے کے سبب سے ہیں اور وہ چیز جو محرک...
یعنی وہ زمانہ تھا جب دو مختلف تمدنوں میں زبردست تصادم ہوا تھا اور اس تصادم کا نتیجہ یہ تھا کہ اسلامی تمدن کے شیرازے بکھرنے لگے تھے اور انگریزی تمدن اپنی دلفریبی کا سکہ لوگو ں پر جما رہا تھا، اپنے محاسن فراموش ہو چلے تھے اور حسنِ غیر...
’’بعض لوگ کہتے ہیں کہ شعر کے لیے موزونیت ضروری نہیں ہے، کیونکہ شاعرانہ خیالات نثر میں بھی ادا ہو سکتے ہیں۔ یہ بات کچھ ایسی ہی معلوم ہوتی ہے جیسے کوئی کہے کہ سائنس کے مسائل نظم میں بھی بیان کیے جا سکتے ہیں۔ ان دونوں قولوں میں صداقت...
اس عبارت میں ’’آندھی‘‘ اور ’’چراغ‘‘ دونوں کی تجریدی اور استعاراتی حیثیت معدوم ہے۔ اس کے بجائے ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ کوئی طالب علم اتنا غریب ہے کہ وہ کسی چراغ سر رہ گزر کی روشنی میں اپنا سبق یاد کرتا ہے۔ آندھی نے چراغ بجھا دیا تو طالب...
اٹھی گھٹا کی طرح چھا گئی فضا کی طرححدود حسن میں تاثیر عشق نامحدود
ناموعود
شہرام سرمدی
مجموعہ
اسی چمن میں کہ وسعت ہے جس کی نامحدودنہیں پناہ کی جا ایک آشیاں کے لیے
ادب برائے زندگی کے علم بردار۔ ادب برائے ادب کا یہ مفہوم متعین کرتے ہیں کہ اس کا مقصد واحد سامان تفریح مہیا کرنا ہے۔ اگر تفریح سے مراد ادب کی دل آویزی ہے، وہ رنگینیاں ہیں جن میں ہم گم ہوجاتے ہیں۔ تو بے شک ایسا ادب سامانِ تفریح...
حسن عالم سوز نامحدود ہونا چاہئےہر تجلی آفتاب آلود ہونا چاہئے
ہر جگہ ہر شہر ہر اقلیم میںدھوم ہے اس کی جو ناموجود ہے
اداکاری نمو داری تھی یکسرمیں ناموجود کتنا بن رہا تھا
اب عناصر میں ابتزال کہاں جب آخرِ شب کے ہم سفراس منزل نامقصود پرپہنچتے ہیں تو ہر مرد نراشہنشاہِ جزبات ہوکےرہ جاتا ہے۔ نگہ بلند، سخن دل نواز، جاں پُرسوزاورجذبات گھوڑے کے سے اور یہ جو ننانوے فی صد کی قید ہم نے لگائی ہے تو دانستہ ہے۔ ایک فی...
کچھ نہیں لکھا ہوا پھر بھی پڑھا جاتا ہے کیاایسی ناموجود کو دنیا کہا جاتا ہے کیا
اس کی مالکہ اس بات کا خاص خیال رکھتی کہ لبیبہ خانم کے بدن پر، خاص کر منھ یا سینے یا کولھے پر چوٹ کا کوئی نشان یا داغ نہ پڑ جائے۔ اب اسے منھ دھونے اور نہانے کے لیے خوشبودار صابن اور نہاکر بدن پونچھنے کے لیے تولیہ بھی...
پہلے میرا بلند نام محلوں میں رہتی تھی۔ میرا جی ایسا بھٹکا کہ راستہ بھول کر اس نے نیچے اترنا شروع کردیا۔ اس کو اس گراوٹ کا مطلقاً احساس نہ تھا۔ اس لیے کہ اترائی میں ہر قدم پر میرا کا تخیل اس کے ساتھ تھا جو اس کے جوتے...
پڑا تھا اس کے بھی رخ پر نقاب ناموجودمری بھی آنکھ پہ اک دست غائبانہ تھا
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books