aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "گاجر"
گہر خیرآبادی
شاعر
راہل گجر
born.1990
وسنت دتاتریہ گرجر
born.1944
گہر اعظمی
گجر پبلشنگ ہاؤس، حیدرآباد
ناشر
فروغ ادب اکادمی، گوجر نوالہ
مطبع سرمئی روز گار پریس، آگرہ
صدیقی كتاب گهر، كانپور
سید ظفر مہدی گہر
ادارہ یاد گار غالب، کراچی
گہر لدھیانوی
مصنف
سنا ہے جب سے حمائل ہیں اس کی گردن میںمزاج اور ہی لعل و گہر کے دیکھتے ہیں
اور لاجونتی کی من کی من ہی میں رہی۔ وہ کہہ نہ سکی ساری بات اور چپکی دبکی پڑی رہی اور اپنے بدن کی طرف دیکھتی رہی جو کہ بٹوارے کے بعد اب ’’دیوی‘‘ کا بدن ہوچکا تھا۔لاجونتی کا نہ تھا۔ وہ خوش تھی بہت خوش۔ لیکن ایک ایسی خوشی...
گاجر کے گرم حلوے کی خوشبو سے سارا کمرہ مہک اٹھا تھا اور اگر کسی دعوت کی سب سے بڑی خوبی یہی ہے کہ ہر کھانا نہایت سلیقے سے تیار کیا جائے اور معمولی معمولی چیزمیں بھی ایک نیا ہی ذائقہ پیدا کر دیا جائے تو بلاشبہ دہلی کی وہ...
آخر یہ لڑکے کماؤ کیوں نہیں ہوتے۔۔۔ کمبخت اچھے لڑکے پہلے زمانے میں کتنے ہوتے تھے۔ مولی گاجر کی طرح۔ پر اب چاہو کہ آنکھ میں لگانے کے لیے اچھا لڑکا مل جائے تو نہیں، اس لڑائی نے تو اجاڑ کر رکھ دیا۔ چلو بھئی۔۔۔ پہلے لڑکے تو تھے کماؤ!...
ممکن ہے کہ یہ مسئلہ کوئی جزو ایمان ہو، ممکن ہے کہ پنجاب یونیورسٹی نے مولوی صاحب سے تعلیم نہ دینے کا حلف لے لیا ہو، بہر حال کچھ بھی ہو، انہوں نے ہم دونوں کو سلام علیکم کا ایک زور سے دھکا دے کر نوکر کو حکم دیا کہ...
ہمیں اپنی روز مرہ کی زندگی میں کسی نہ کسی عزیز اور دل کے قریب شخص کا استقبال کرنا ہی پڑتا ہے۔ لیکن ایسے موقعے پر وہ مناسب لفظ اور جملے نہیں سوجھتے جو اس کی آمد پر اس کے استقبال میں کہے جاسکیں۔ اگر آپ بھی کبھی اس پریشانی اور الجھن سے گزرے ہیں یا گزر رہے ہیں تو استقبال کے موضوع پر کی جانے والی شاعری کا ہمارا یہ انتخاب آپ کے لیے مدد گار ثابت ہوگا۔
واعظ کلاسیکی شاعری کا ایک اہم کردار ہے جو شاعری کے اور دوسرے کرداروں جیسے رند ، ساقی اور عاشق کے مقابل آتا ہے ۔ واعظ انہیں پاکبازی اور پارسائی کی دعوت دیتا ہے ، شراب نوشی سے منع کرتا ہے ، مئے خانے سے ہٹا کر مسجد تک لے جانا چاہتا ہے لیکن ایسا ہوتا نہیں بلکہ اس کا کردار خود دوغلے پن کا شکار ہوتا ہے ۔ وہ بھی چوری چھپے میخانے کی راہ لیتا ہے ۔ انہیں وجوہات کی بنیاد پر واعظ کو طنز و تشنیع کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور اس کا مزاق اڑا جایا جاتا ہے ۔ آپ کو یہ شاعری پسند آئے گی اور اندازہ ہوگا کہ کس طرح سے یہ شاعری سماج میں مذہبی شدت پسندی کو ایک ہموار سطح پر لانے میں مدد گار ثابت ہوئی ۔
गाजरگاجر
carrot
ابر گہر بار
مرزا غالب
نعت
گاجر بی بی
غزالہ نورانی
خواتین کی تحریریں
گوجر گوجری زبان و ادب
رام پرشاد کھٹانہ
زبان
گناہ گار
عفت موہانی
اصلاحی و اخلاقی
لعل و گہر
برق دہلوی
انتخاب
اردو میں ایک نادر روز نامچہ
نور الحسن ہاشمی
ڈائری
جموں کشمیر کے گوجر
آر۔ آر۔ کھجوریہ
سلک گہر
محمد عبد الجبار خان
خطبات
گجر
قتیل شفائی
یاد گار غالب
الطاف حسین حالی
یاد گار نسیم
ابو نعیم عبد الحکیم خاں
قطرہ سے گہر ہونے تک
صالحہ عابد حسین
ناول
تحفۂ سخن فہم
شمشاد لکھنوی
دیوان
گہر ہونے تک
شفیق بریلوی
مجموعہ
ساقی فاروقی قطرے سے گہر ہونے تک
زمرد مغل
کنول کماری جین نے مہمانوں کے جانے کے بعدنشست کے کمرے میں واپس آکر دریچوں کے پردے گرائے اور چائے کا سامان میزوں پر سے سمیٹنے لگی۔ مدراسی آیا ایک ہی تھی جسے وہ ہم راہ لیتی آئی تھی اور پردیس میں ملازموں کے فقدان پر اس نے ملٹری اڈوائزر...
پولیس پہنچی۔ اس نے دیکھا ہندو کالونی، دادر میں گاندھرو داس، جس نے اشتہار دیا تھا، موجود ہے اور صاف کہتا ہے کہ میں بکنا چاہتا ہوں۔ اگر اس میں کوئی قانونی رنجش ہے تو بتائیے۔ وہ پان پہ پان چباتا اور ادھر ادھر دیواروں پر تھوکتا جا رہا تھا۔...
اس کا اپنا گھر تو کوئی تھا ہی نہیں مگر گاؤں کے ہر گھر کو وہ اپنا ہی گھر سمجھتی تھی۔ دن میں وہ کبھی کسی گھر میں دکھائی دیتی کبھی کسی گھر میں۔ کبھی ذیل دار کے ہاں تمباکو کوٹ رہی ہوتی کبھی شمے گوجر کے ہاں چھاچھ بلورہی...
اکثر عورتوں کے خیال میں لبیبہ ایک ’’گری ہوئی‘‘ یا بے آبرو عورت تھی، جس کے عاشق نے اسے چھوڑ دیا تھا۔ رہا یہ قصہ کہ وہ اپنی بیٹی کی صحت کی خاطر تبریز چھوڑ کر اصفہان آئی ہے، تو صاحب توبہ کیجیے، کہیں شہر بدلنے سے صحتیں حاصل ہوتی...
مزا میں کیا کہوں آغاز آشنائی کا وہ پہلی سی بات پھر نہ نصیب ہوئی۔ اب روپیہ بھی کم رہ گیا تھا۔ اس لیے آمدنی بڑھانے کی بھی فکر ہوئی۔ بی مدی نے تحصیلدار کے اعزا کے آگے ہاتھ بڑھایا نہ پھر سے شادی کی ہوس کی۔ بلکہ خود کام...
بس میں اندر کے کسی سفر سے اتنا تھک چکی تھی کہ رات کو مجھے بھیڑیں گننے کی بھی ضرورت نہ پڑی۔ ایک سپاٹ، بے رنگ، بے خواب سی نیند آئی ایسی نیند جو لمبے رت جگوں کے بعد آتی ہے۔ دو ہی دن بعد وہ لڑکا ہمارے گھر پر...
چہرے کو ٹشو پیپر سے صاف کرتے ہوئے چائے کی پیالی کا پہلا گھونٹ بھرتے ہوئے اس نے سوچا تھا۔ اگر میں آج نہ آتی؟ شہر میں ہر طرف قتل کی وارداتیں ہو رہی تھیں۔ جانے کب سے چل رہا تھا یہ سلسلہ؟ عاشورہ کے روز خودکش دھماکوں سے تعزیتی...
’’اجی حضت یہ ایسے کہ ہم شوربے میں سے روزانہ ایک پیالہ بچا لیتے ہیں اور اگلے دن کے شوربے میں ملا دیتے ہیں۔ یہ دستور ہمارے ہاں سات پیڑھی سے چلا آ رہا ہے۔ یوں ہمارا شوربہ شاہی زمانے سے چلا آتا ہے۔‘‘ حاجی نانبائی کے ہاں یوں تو...
ہو رہا ہے جس قدر بھی شوقؔ صاحب انسداداتنی ہی کٹتی ہے رشوت مولی گاجر کی طرح
اثنائے راہ میں یہ دل شکن خبریں بھی سنائی دیں کہ بڑوت باغپت کے شاہ مل جاٹ اور رایا مہابن کے دیبی سنگھ تو انگریزوں کی فتح دہلی کے بھی پہلے گاجر مولی کی طرح کٹ گئے۔ الٰہ آباد کے مولوی لیاقت علی کا بھی جھنڈا چند ہفتے اکبری قلعے...
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books