aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "ہنسنے"
قہقہہ آنکھ کا برتاؤ بدل دیتا ہےہنسنے والے تجھے آنسو نظر آئیں کیسے
ہم عشق کے ماروں کا اتنا ہی فسانا ہےرونے کو نہیں کوئی ہنسنے کو زمانا ہے
ہنسنے کا شوق ہم کو بھی تھا آپ کی طرحہنسئے مگر ہنسی کا مزا ہم سے پوچھئے
ایشر سنگھ نے اپنے بازو اس کی گردن میں ڈال دیے اور ہونٹ اس کے ہونٹوں میں گاڑ دیے۔ مونچھوں کے بال کلونت کور کے نتھنوں میں گھسے تو اسے چھینک آگئی۔ دونوں ہنسنے لگے۔ایشر سنگھ نے اپنی صدری اتار دی اور کلونت کور کو شہوت بھری نظروں سے دیکھ...
اتنا تو زندگی میں کسی کے خلل پڑےہنسنے سے ہو سکون نہ رونے سے کل پڑے
مزاحیہ شاعری بیک وقت کئی ڈائمنشن رکھتی ہے ، اس میں ہنسنے ہنسانے اور زندگی کی تلخیوں کو قہقہے میں اڑانے کی سکت بھی ہوتی ہے اور مزاح کے پہلو میں زندگی کی ناہمواریوں اورانسانوں کے غلط رویوں پر طنز کرنے کا موقع بھی ۔ طنز اور مزاح کے پیرائے میں ایک تخلیق کار وہ سب کہہ جاتا ہے جس کے اظہار کی عام زندگی میں توقع بھی نہیں کی جاسکتی۔ یہ شاعری پڑھئے اور زندگی کے ان دلچسپ علاقوں کی سیر کیجئے۔
طنزومزاح کی شاعری بیک وقت کئی ڈائمنشن رکھتی ہے ، اس میں ہنسنے ہنسانے اور زندگی کی تلخیوں کو قہقہے میں اڑانے کی سکت بھی ہوتی ہے اور مزاح کے پہلو میں زندگی کی ناہمواریوں اورانسانوں کے غلط رویوں پر طنز کرنے کا موقع بھی ۔ طنز اور مزاح کے پیرائے میں ایک تخلیق کار وہ سب کہہ جاتا ہے جس کے اظہار کی عام زندگی میں توقع بھی نہیں کی جاسکتی۔ یہ شاعری پڑھئے اور زندگی کے ان دلچسپ علاقوں کی سیر کیجئے۔
हँसनेہَنسنے
ہنسنا (رک) کی مغیرہ حالت ؛ تراکیب میں مستعمل ۔
हँसने लगनाہَنسنے لَگنا
قہقہہ لگانا ، کھلکھلانا نیز مذاق اُڑانا ، تمسخر کرنا ۔
हँसने की जगहہَنسنے کی جَگَہ
مذاق کا موقع ، خندہ کرنے کا محل
ہنسنے والی
تسکین زیدی
افسانہ
ہنسے تو پھنسے
احمد علوی
شاعری
ہنسئے
عاصی سعید
مضامین
ہنستے ہنستے
برق آشیانوی
نثر
ہنستے ہی جائیے
سعید لخت
ہنسانے فسانے
ابو تمیم فریدآبادی
ہنسو: ہنسنا خود علاج ہے
اسلم حسین
ہنستے آنسو
عادل رشید
ناول
ہنسے اور پھنسے
ابراہیم جلیس
کچھ تو ہنسئے
روپ سانورے نولکھی
تارے ہنستے رہے
لیلیٰ لکنھوی
صادق زبیر
معاشرتی
ہنسیے ہنسائیے
غلام یزدانی
ہنستے زخم
ہنسئے ہنسائیے
ہنسنے نہیں دیتا کبھی رونے نہیں دیتایہ دل تو کوئی کام بھی ہونے نہیں دیتا
دہلی آنے سے پہلے وہ انبالہ چھاؤنی میں تھی جہاں کئی گورے اس کے گاہک تھے۔ ان گوروں سے ملنے جلنے کے باعث وہ انگریزی کے دس پندرہ جملے سیکھ گئی تھی، ان کو وہ عام گفتگو میں استعمال نہیں کرتی تھی لیکن جب وہ دہلی میں آئی اوراس کا...
ہنسنے کو صرف ہونٹ ہی کافی نہیں رہےجوادؔ شیخ اب تو کلیجہ بھی چاہیے
مری گم گشتگی پر ہنسنے والومرے پیچھے زمانہ چل رہا ہے
پہلے تو میں چیخ کے رویا اور پھر ہنسنے لگابادل گرجا بجلی چمکی تم یاد آئے
وہ بولی، ’’ڈوب جانے دو۔‘‘ وہ پورے چاند کی رات مجھے اب تک نہیں بھولتی۔ میری عمر ستر برس کے قریب ہے، لیکن وہ پورے چاند کی رات میرے ذہن میں اس طرح چمک رہی ہے جیسے ابھی وہ کل آئی تھی۔ ایسی پاکیزہ محبت میں نے آج تک نہیں...
میرا دل چاہا کسی طرح بھاگوں اور انہوں نے زور سے بھینچا۔ ’’اوں۔۔۔‘‘ میں مچل گئی۔۔۔ بیگم جان زور زور سے ہنسنے لگیں۔ اب بھی جب کبھی میں ان کا اس وقت کا چہرہ یاد کرتی ہوں تو دل گھبرانے لگتا ہے۔ ان کی آنکھوں کے پپوٹے اور وزنی ہو...
’’خنزیر کی دم‘‘ ابھی پہاڑیوں کے ساتھ ٹکرا ٹکرا کر پوری طرح گم نہیں ہوئی تھی کہ رام سنگھ کی پھٹی پھٹی آواز بلند ہوئی،’’اوے کمہار کے کھوتے!‘‘ رب نواز پھوں پھوں کرنے لگا۔ جوانوں کی طرف رعب دار نظروں سے دیکھتے ہوئے وہ بڑبڑایا،’’بکتا ہے۔۔۔ خنزیر کی دُم!‘‘ پھر...
اشوک بے تحاشا ہنسنے لگا۔...
ہنستے جو دیکھتے ہیں کسی کو کسی سے ہممنہ دیکھ دیکھ روتے ہیں کس بے کسی سے ہم
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books