aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "आख़िर"
عامر امیر
born.1987
شاعر
عامر عثمانی
1920 - 1975
عامر اظہر
born.1989
عامر سہیل
born.1977
رانا عامر لیاقت
عامر عطا
born.1994
عامرشوقی
born.1997
عامر ریاض
born.1993
اشفاق عامر
مقبول عامر
1955 - 1990
عامر موسوی
born.1935
عین سین
born.1967
محمد یعقوب عامر
عامر مسعود
born.1992
عامر صدیقی
born.1971
مصنف
دل ناداں تجھے ہوا کیا ہےآخر اس درد کی دوا کیا ہے
پھر آخر تنگ آ کر ہم نےدونوں کو ادھورا چھوڑ دیا
آخر تو ایک روز کرے گی نظر وفاوہ یار خوش خصال سر بام ہی تو ہے
تمہارے خط میں نیا اک سلام کس کا تھانہ تھا رقیب تو آخر وہ نام کس کا تھا
عجیب ہوتی ہے راہ سخن بھی دیکھ نصیرؔوہاں بھی آ گئے آخر، جہاں رسائی نہ تھی
نظموں کا وسیع ذخیرہ-اردو شاعری کی ایک صنف اردو میں نظم کی صنف انیسویں صدی کی آخری دہائیوں کے دوران انگریزی کے اثر سے پیدا ہوئی جو دھیرے دھیرے پوری طرح قائم ہو گئی۔ نظم بحر اور قافیے میں بھی ہوتی ہے اور اس کے بغیر بھی۔ اب نثری نظم بھی اردو میں مستحکم ہو گئی ہے۔
غزل عربی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی ہیں "محبوب سے باتیں کرنا" اصطلاح میں غزل شاعری کی اس صنف کو کہتے ہیں جس میں بحر، قافیہ اور ردیف کی رعایت کی گئی ہو۔اور غزل کا ہر شعر اپنی جدا گانہ حیثیت رکھتا ہے۔ غزل کے پہلے شعر کو مطلع اور آخری شعر جس میں شاعر اپنا تخلص استعمال کرتا ہے اسے مقطع کہا جاتا ہے۔
آخری مغل بادشاہ بہادر شاہ ظفر کے استاد اور ملک الشعرا۔ غالب کے ساتھ ان کی رقابت مشہور ہے
आख़िरآخر
at the end, after all
کرتے ہیں خطاب آخر
بختیار ثاقب
خطبات
مسجد سے مے خانے تک
مضامین
تو بندہ کون ہے آخر؟
رضی احمد چشتی
تحقیق و تنقید
اردو غزل پر ترقی پسند تحریک کے اثرات
ڈاکٹر عامر ریاض
غزل تنقید
شاہ نامہ اسلام جدید
رزمیہ
دہلی کا ایک یاد گارآخری مشاعرہ
مرزا فرحت اللہ بیگ
زبان و ادب
آخری دن سے پہلے
ابرار احمد
مجموعہ
دلی کا آخری دیدار
وزیر حسن
مشہد عشق
اردو کے ادبی معرکے
تحقیق
آخری دن کی تلاش
محمد علوی
آخری سلام
کرسٹفراشروڈ
ناول
کہانی، موت اور آخری بدیسی زبان
خالد جاوید
دیئے کی آنکھ
آخری لمحے
حکیم محمد اجمل خاں شیدا
قصہ / داستان
آخر آخر تو یہ عالم ہے کہ اب ہوش نہیںرگ مینا سلگ اٹھی کہ رگ جاں جاناں
عجب حالات تھے یوں دل کا سودا ہو گیا آخرمحبت کی حویلی جس طرح نیلام ہو جائے
سوچتا ہوں کہ اس کی یاد آخراب کسے رات بھر جگاتی ہے
الٹی ہو گئیں سب تدبیریں کچھ نہ دوا نے کام کیادیکھا اس بیماری دل نے آخر کام تمام کیا
دیو کا جو سایہ تھا پاک ہو گیا آخررات کا لبادہ بھی
کیوں سنے عرض مضطر مومنؔصنم آخر خدا نہیں ہوتا
ہاں ٹھیک ہے میں اپنی انا کا مریض ہوںآخر مرے مزاج میں کیوں دخل دے کوئی
رفیق زندگی تھی اب انیس وقت آخر ہےترا اے موت ہم یہ دوسرا احسان لیتے ہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books