aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "कटोरा"
رام نراین لال ارون کمار کترا روڈ، الہ باد
ناشر
مطبع مجددی امرتسر، کٹرہ
شہر سے دو روزانہ، تین ہفتہ وار اور دس ماہانہ رسائل و جرائد شائع ہوتے ہیں۔ ان میں چار ادبی، دو اخلاقی و معاشرتی و مذہبی، ایک صنعتی، ایک طبی، ایک زنانہ اور ایک بچوں کا رسالہ ہے۔ شہر کے مختلف حصوں میں بیس مسجدیں، پندرہ مندر اور دھرم شالے،...
’’آپ ہم سے خفا ہو گئیں؟‘‘ راحت نے پانی کا کٹورا لے کر میری کلائی پکڑ لی۔ میرا دم نکل گیا اور بھاگی تو ہاتھ جھٹک کر۔ ’’کیا کہہ رہے تھے؟‘‘ بی آپا نے شرم و حیا سے گھیل ہوئی آواز میں کہا۔ میں چپ چاپ ان کا منہ تکنے...
دہشت سے صورتیں ان کی چپٹی ہونے لگیں۔ اور خد و خال مسخ ہو تے چلے گئے۔ اور الیاسف نے گھوم کر دیکھا اور بندروں کے سوا کسی کونہ پایا۔ جاننا چاہئے کہ وہ بستی ایک بستی تھی۔ سمندر کے کنارے۔اونچے برجوں اور بڑے دروازوں والی حویلیوں کی بستی، بازاروں...
آنکھیں ہیں کٹورا سی وہ ستم گردن ہے صراحی دار غضباور اسی میں شراب سرخی پاں رکھتی ہے جھلک پھر ویسی ہی
’’تو پھر تو یہ کیوں پوچھتی ہے کہ وہ کدھر گئی۔‘‘ اور مائی نے اپنے سینے پر اس زور کا دوہتڑ مارا جیسے چودھری فتح دین کی حویلی کا دروازہ ٹوٹا ہے۔ وہ دھپ سے بیٹھ کر اونچی آواز میں رونے لگی۔ وارث علی نے اس کے منہ پر ہاتھ...
कटोराکٹورا
bowls
ایک بار بیگو موچھیل نے چھیڑا تو بولی، ’’میں موچی کی بیٹی ہوں کھال اتار لیتی ہوں۔‘‘ بیگو کو اتنی شرم آئی کے سیدھا نائی کے پاس گیا اور مونچھوں کی نوکیں کٹوا دیں۔ سب ہنسنے لگے اور دیر تک ہنستے رہے۔ میں نے کہا، ’’اگر وہ اتنی محنتی لڑکی...
’’بس ایک فکر ہے مجھے۔۔۔‘‘ جاڑے کے بادلوں میں سورج نے پہلی بار شکل دکھائی۔...
ستارہ کو زہرہ بے حد غیرلگی۔ وہ انتہائی بے دلی سے کرسی پر بیٹھ گئی جیسے اب اسے کسی بات سے کوئی واسطہ نہ ہو۔ زہرہ جو ابھی لمحہ بھر پہلے الاؤ میں گرے ہوئے سوکھے پتے کی طرح چرمرا کر سربلند ہوگئی تھی، اب پھر راکھ کی طرح پرسکون...
دیش کا ایک اک نین کٹوراسارے جہاں پر ڈالے ڈورا
’’اتنی ٹھنڈی کیوں پڑگئی لیمو‘‘، بہت پیار آتا تو چھمن میاں حلیمہ سے لیمہ اور لیمہ سے لیمو کہتے۔ چھمن نے اسے رضائی میں سمیٹ لیا اور لمبی لمبی سانسیں بھر کر سونگھنے لگے۔ کیسی مہکتی ہے لیمو جیسے پکا ہوا دسہری، جی نہیں بھرتا، پانی کا چھلکتا کٹورہ روز...
کٹورا ہی نہیں ہے ہاتھ میں بس فرق اتنا ہےجہاں بیٹھے ہوئے ہو تم کھڑے ہم بھی وہیں بابا
ادھر کسی کو یہ سوجھی کی بقرعید کے لئے جو بھیڑیں گھر میں آئی ہوئی ہیں، وہ ضرور بھوکی ہوں گی۔ چلو لگے ہاتھوں انہیں بھی دانہ کھلا دیا جائے۔ دن بھر کی بھوکی بھیڑیں دانے کا سوپ دیکھ کر جو سب کی سب جھپٹیں، تو بھاگ کر اپنا آپ...
ننھی کی نانی کا ماں باپ کانام تو اللہ جانے کیا تھا۔ لوگوں نے کبھی انہیں اس نام سےیاد نہ کیا۔ جب چھوٹی سی گلیوں میں ناک سڑسڑاتی پھرتی تھیں تو بفاطن کی لونڈیا کے نام سے پکاری گئیں۔ پھر کچھ دن ’’بشیرے کی بہو‘‘ کہلائیں پھر ’’بسم اللہ کی...
گھمنڈی کو پتہ چل گیا کہ ماں سے کسی بات کا چھُپانا عبث ہے۔ ماں۔ جو چوبیس سال ایک شرابی کی بیوی رہی ہے۔ گھمنڈی کا باپ جب بھی دروازے پر دستک دیا کرتا، ماں فوراً جان لیتی کہ آج اس کے مرد نے پی رکھی ہے۔ بلکہ دستک سے...
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books