aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "ख़ाली"
انجم خیالی
1936 - 1997
شاعر
محمد نعیم اللہ خیالی
1920 - 1991
خاکی حیدرآبادی
مصنف
عطاء الرحمان خاکی
born.1988
محمد اسامہ خاکی
خافی خاں
ملا خیالی
بابا داؤد خاکی
1522 - 1586
عطیہ خیری
ناشر
میجر خورشید قائم خانی
خالد حسن خاں
جمشید قائم خانی
ڈاکٹر زہرا خانلری
عزیز الدین خاکی
شمشیر خانی
مترجم
نہ جانے کب ترے دل پر نئی سی دستک ہومکان خالی ہوا ہے تو کوئی آئے گا
بنی اغیار کی اب چاہنے والی دنیارہ گئی اپنے لیے ایک خیالی دنیا
واعظ قوم کی وہ پختہ خیالی نہ رہیبرق طبعی نہ رہی شعلہ مقالی نہ رہی
آنکھیں ہیں کہ خالی نہیں رہتی ہیں لہو سےاور زخم جدائی ہے کہ بھر بھی نہیں جاتا
خالی اے چارہ گرو ہوں گے بہت مرہم داںپر مرے زخم نہیں ایسے کہ بھر جائیں گے
عشق اور رومان پر یہ شاعری آپ کے لیے ایک سبق کی طرح ہے، آپ اس سے محبت میں جینے کے آداب بھی سیکھیں گے اور ہجر و وصال کو گزارنے کے طریقے بھی۔ یہ پہلا ایسا خوبصورت مجموعہ ہے جس میں محبت کے ہر رنگ، ہر کیفیت اور ہر احساس کو قید کرنے والے اشعار کو اکٹھا کر دیا گیا ہے۔ آپ انہیں پڑھیے اور عشق کرنے والوں کے درمیان شئیر کیجیے۔
تیور تو معشوق ہی پر جچتے ہیں ۔ معشوق کا چہرہ تیوروں سے خالی ہو تو پھر وہ معشوق کا چہرہ ہی کہاں ہوا ۔ لیکن عاشق ان تیوروں کو کس طور پر محسوس کرتا ہے ۔ ان سے اس کے لئے کس طرح کی مشکلیں پیدا ہوتی ہیں ان سب باتوں کو جاننا ایک دلچسپ تجربہ ہوگا ۔ ہمارے چنے ہوئے ان شعروں کو پڑھئے ۔
ख़ालीخالی
empty
خالی بوتلیں خالی ڈبّے
سعادت حسن منٹو
نصابی کتاب
خالی مکان
محمد علوی
مجموعہ
افسانہ
انشائیہ کے خد و خال
وزیر آغا
تنقید
مٹی آدم کھاتی ہے
محمد حمید شاہد
ناول
منتخب اللباب
ہندوستانی تاریخ
اردو کی بین الاقوامی حیثیت
تاریخ
کھلی کتاب
عابد سہیل
خاکے/ قلمی چہرے
عورت اسلام کی نظر میں
البہی الخولی
اسلامیات
اردو ایک ہمہ گیر زبان
فارسی و دستور
زبان
تاریخ اندور
خیالی پلاؤ
قرۃالعین حیدر
ترجمہ
چھ مزیدار کہانیاں
مدت سے کوئی آیا نہ گیا سنسان پڑی ہے گھر کی فضاان خالی کمروں میں ناصرؔ اب شمع جلاؤں کس کے لیے
ہاتھ خالی ہیں ترے شہر سے جاتے جاتےجان ہوتی تو مری جان لٹاتے جاتے
میرا دیا جلائے کونمیں ترا خالی کمرہ ہوں
خالی جو ہوئی شام غریباں کی ہتھیلیکیا کیا نہ لٹاتی رہیں گوہر تیری آنکھیں
میں تو یوں چپ ہوں کہ اندر سے بہت خالی ہوںاور یہ لوگ پر اسرار سمجھتے ہیں مجھے
میرا کشکول کب سے خالی تھامیں نے اس میں شراب بھر لی ہے
آواز شکستہ جاموں کیکچھ ٹکڑے خالی بوتل کے
یارو مجھے معاف رکھو میں نشے میں ہوںاب دو تو جام خالی ہی دو میں نشے میں ہوں
مے کدہ ظرف کے معیار کا پیمانہ ہےخالی شیشوں کی طرح لوگ اچھلتے کیوں ہیں
اول شب کا مہتاب بھی جا چکا صحن مے خانہ سے اب افق میں کہیںآخر شب ہے خالی ہیں جام و سبو تم کہاں جاؤ گے ہم کہاں جائیں گے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books