aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "ग़म-ए-दहर"
ہم جو ٹوٹے تو غم دہر کا پیمانہ بنےخاک میں مل کے بھی خاک رہ مے خانہ بنے
لوٹنے کو تو غم دہر نے لوٹا اب تکمیں وہ شیشہ ہوں کہ پتھر سے نہ ٹوٹا اب تک
تیرا غم ہے تو غم دہر کا جھگڑا کیا ہےتیری صورت سے ہے عالم میں بہاروں کو ثبات
قائم رہیں خدا را مری سب یہ حسرتیںدوں گا جگہ انہیں بھی دل داغدار میں
کسی کے بھول جانے سے محبت کم نہیں ہوتیمحبت غم تو دیتی ہے شریک غم نہیں ہوتی
میرتقی میر اردو ادب کا وہ روشن ستارہ ہیں ، جن کی روشنی آج تک ادیبوں کے لئے نئے راستے ہموار کر رہی ہے - یہاں چند غزلیں دی جا رہی ہیں، جو مختلف شاعروں نے ان کی مقبول غزلوں کی زمینوں پر کہی اور انھیں خراج عقیدت پیش کی-
آرزؤں اور امیدوں کے ناکام ہونے کے بعد ان کی حسرت ہی بچتی ہے ۔ حسرت دکھ ، مایوسی ،افسوس اور احساس محرومی سے ملی جلی ایک کیفیت ہے اور ہم سب اپنی زندگی کے کسی نہ کسی لمحے میں اس کیفیت سے گزرتے ہیں ۔ کلاسیکی شاعری میں حسرت کی بیشتر صورتیں عشق میں ناکامی سے پیدا ہوئی ہیں ۔ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے اور اس حسرت بھرے بیانیے کی اداسی کو محسوس کیجئے ۔
عیادت پر کی جانے والی شاعری بہت دلچسپ اور مزے دار پہلو رکھتی ہے ۔ عاشق بیمار ہوتا ہے اور چاہتا ہے کہ معشوق اس کی عیادت کیلئے آئے ۔ اس لئے وہ اپنی بیماری کے طول پکڑنے کی دعا بھی مانگتا ہے لیکن معشوق ایسا جفا پیشہ ہے کہ عیادت کیلئے بھی نہیں آتا ۔ یہ رنگ ایک عاشق کا ہی ہو سکتا ہے کہ وہ سو بار بیمار پڑنے کا فریب کرتا ہے لیکن اس کا مسیح ایک بار بھی عیادت کو نہیں آتا ۔ یہ صرف ایک پہلو ہے اس کے علاوہ بھی عیادت کے تحت بہت دلچسپ مضامین باندھے گئے ہیں ۔ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے ۔
ग़म-ए-दहरغم دہر
sorrow of world
مقدر کو ترے منظور کچھ غمؔ ہے تو یہ ہی ہےکہ تجھ سا اس زمانے میں کوئی بیدل نہیں ملتا
شب غم رات بھر رویا تو بولےابھی تو آنکھ بھی پر نم نہیں ہے
ارے غمؔ لغزش سوز جگر کا کیف کیا کہئےزباں مجبور ہو جاتی ہے جب دل میں اترتی ہے
غم حیات و غم دہر بخشنے والےاک ایسا غم بھی عطا کر جو دل کو راس آئے
سکون قلب و غم دہر کی کشاکش میںیہی ہوا کہ تمہارے ہوئے نہ ہم اپنے
اے تقاضائے غم دہر میں کیسے آؤںلذت درد غم یار کو کیسے چھوڑوں
خود فراموشی الفت ہے علاج غم دہربے خبر ہوش میں آنا ہی برا ہوتا ہے
ہم دل تھے اور اک دل کے لیے آئے تھے ساگرؔپر موج غم دہر بہا لے گئی ہم کو
غم جاناں سے ربط ٹوٹ گیااب غم دہر سے پناہ نہیں
بیتابی میں ہر طرح سے برباد رہادل اپنا غم دہر سے آباد رہا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books