aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "गाँठ"
آٗئی۔ گاوریلوف
مصنف
اشاعت گاہ قصر الادب، آگرہ
ناشر
اسٹار پریس، کھام گاؤں
دانش گاہ، تہران
ادب گاہ، کراچی
ادارہ یاد گار غالب، کراچی
دانش گاہ پنجاب، لاہور
گ۔ سپاسوف
مدیر
ادب گاہ، حیدرآباد
کتاب گاہ، دہلی
اردو نثر گاہ، دہلی
وہ رندھیر کی اس بات کا مطلب سمجھ گئی تھی کیوں کہ اس کی آنکھوں میں شرم کے لال ڈورے تیر گیے تھے لیکن بعد میں جب رندھیر نے اسے اپنی دھوتی نکال کر دی تو اس نے کچھ دیر سوچ کر اپنا کاشٹا کھولا۔ جس پر میل بھیگنے کی وجہ سے اور بھی نمایاں ہوگیا تھا۔۔۔ کاشٹا کھول کر اس نے ایک طرف رکھ دیا اور جلدی سے دھوتی اپنی رانوں پر ڈال لی۔ پھر اس نے اپنی پھنسی پھنسی چولی...
گانٹھ اگر لگ جائے تو پھر رشتے ہوں یا ڈوریلاکھ کریں کوشش کھلنے میں وقت تو لگتا ہے
تیرے اس تانے میں لیکناک بھی گانٹھ گرہ بنتر کی
تارا بائی کی آنکھیں تاروں کی ایسی روشن ہیں اور وہ گرد وپیش کی ہر چیز کو حیرت سے تکتی ہے۔ در اصل تارا بائی کے چہرے پر آنکھیں ہی آنکھیں ہیں۔ وہ قحط کی سوکھی ماری لڑکی ہے۔ جسے بیگم الماس خورشید عالم کے ہاں کام کرتے ہوئےصرف چند ماہ ہوئے ہیں۔ اور وہ اپنی مالکن کے شاندار فلیٹ کے ساز وسامان کو آنکھیں پھاڑ پھاڑ دیکھتی رہتی ہےکہ ایسا عیش و عشرت اسے پہلے...
آہ! آپ کیا جانیں۔ اس مدقوق کے سینے سے کیا کچھ باہر نکلنے کومچل رہا ہے۔ میں اپنے انجام سے باخبر ہوں۔ آج سے پانچ برس پہلے بھی میں اس وحشت ناک انجام سے باخبر تھا۔ جانتا تھا۔ اور اچھی طرح جانتا تھا کہ کچھ عرصہ کے بعد میری زندگی کی دوڑ ختم ہو جائے گی۔ میں نے اس گیند کو جسے آپ زندگی کے نام سے پکارتے ہیں، خود اپنے پاؤں پر کلہاڑی مارکر کاٹا ہے۔ اس میں کسی...
یہ دس ایسی غزلوں کا مجموعہ ہے جنہیں نامور گلوکاروں نے اپنی آواز دی ہے، یہ غزلیں محبت اور عشق کے شدید جذبے سے لبریز ہیں۔ ہماری یہ پیشکش آپ کے لیے خاص ہے۔ یہاں آپ ان غزلوں کو پڑھ سکتے ہیں جنہیں ابھی تک صرف سنتے رہے ہیں۔
عابدہ پروین کی گائی ہوئیں ٢٠ مشهور غزلیں
گاؤں کی ثقافت پر مبنی دس بہترین اردو ناول یہاں پڑھیں۔ اس صفحہ پر گاؤں کی ثقافت پر مبنی بہترین اردو ناول دستیاب ہیں، جن کو ریختہ نے ای بک قارئین کے لیے منتخب کیا ہے۔
गाँठگانٹھ
knot, joint, bale, bunch
کمیں گاہ
شوکت صدیقی
ناول
پناہ گاہ
رتن سنگھ
افسانہ
منزل منزل دل بھٹکے گا
عنایت اللہ
گاؤں سے دلّی کی اور
ماسٹر نثار احمد
نظم
دنیا میرا گاؤں
خواجہ غلام السیدین
سفر نامہ
گائے بیل
دیگر
ایک گاؤں کی کہانی
فلمی نغمے
جلوہ گاہ
اختر وارثی فیض آبادی
مجموعہ
پراسرار غار
شمارہ نمبر-011
اشتیاق سعید
ادب گاؤں
شمارہ نمبر-000
جمعیۃ اتحاد امداد باہمی، حیدرآباد
گاؤں سدھار
دورنگی چال
مضامین
Gaon Ki Beti
ساگر بالوپوری
شمارہ نمبر۔007,008
عبد الباری
شمارہ نمبر-004
عبدالباری ایم کے
گائے، بھینس اونٹ ہو یا بکریاپنے اپنے ٹھکانے خوش ہیں سبھی
جیونا بائی کی ساڑھی جو شانتا بائی کی ساڑھی کے ساتھ لٹک رہی ہے، گہرے بھورے رنگ کی ہے۔ بظاہر اس کا رنگ شانتا بائی کی ساڑھی سے بھی پھیکا نظر آئے گا لیکن اگر آپ غور سے دیکھیں تو اس پھیکے پن کے باوجود یہ آپ کو گہرے بھورے رنگ کی نظر آئے گی۔ یہ ساڑھی بھی پانچ روپے چار آنے کی ہے اور بڑی ہی بوسیدہ ہے۔ دو ایک جگہ سے پھٹی ہوئی تھی لیکن اب وہاں پر ٹانکے ل...
فرمایا، ’’جب علم گھٹ جائے۔‘‘ عرض کیا، ’’علم کب گھٹتا ہے۔‘‘
توبہ توبہ ہم بھڑی میں آ کے اور دیکھیں زمیںآنکھ کے اندھے نہیں ہیں گانٹھ کے پورے نہیں
نسیم نے بادل نخواستہ پشواز پہنی، سولہ سنگھار کیے اور مسند پر بیٹھ گئی۔ اس کا جی بھاری بھاری تھا۔ اس کو ایسا محسوس ہوتا تھاکہ اس مقتول خوانچہ فروش کا سارا خون اس کے دل و دماغ میں جم گیا ہے ،اس کا دل ابھی تک دھڑک رہا تھا ۔وہ چاہتی تھی کہ زرق برق پشواز کی بجائے سادہ شلوار قمیص پہن لے اور اپنی ماں سے ہاتھ جوڑ کر بلکہ اس کے پاؤں پڑ کر کہے کہ خدا کے لیے ...
کراچی میں کسٹم والوں کا مشاعرہ ہوا تو شاعر لوگ آؤ بھگت کے عادی دندناتے پان کھاتے، مونچھو پر تاؤ دیتےزلفِ جاناں کی بلائیں لیتےغزلوں کے بقچےبغل میں مارکر پہنچ گئے۔ ان میں سے اکثر کلاتھ ملوں کے مشاعروں کے عادی تھے۔ جہاں آپ تھان بھر کی غزل بھی پڑھ دیں اوراس کے گز گز پرمکررمکررکی مہر لگادیں تب بھی کوئی نہیں روکتا۔ پھر تانا بانا کمزور بھی ہو تو ذراسا ت...
دکھی فوراً حکم کی تعمیل کرنے لگا۔ دروازے پر جھاڑو لگائی۔ بیٹھک کو گوبرے سے لیپا۔ اس وقت بارہ بج چکے تھے۔ پنڈت جی بھوجن کرنے چلے گئے۔ دکھی نے صبح سے کچھ نہیں کھایا تھا۔ اسے بھی زور کی بھوک لگی، لیکن وہاں کھانے کو دھرا ہی کیا تھا؟ گھر یہاں سے میل بھر تھا۔ وہاں کھانے چلا جائے تو پنڈت جی بگڑ جائیں۔ بے چارے نے بھوک دبائی اور لکڑی پھاڑنے لگا۔ لکری کی موٹ...
در پر بن کہے گھر بنا لیتے ہیں اور نہ محبوب انھیں وہاں سے کان پکڑ کر نکالتا ہے، نہ اسٹیٹ آفیسر دعوا دائر کرتا ہے۔۔۔ تیغ و کفن باندھے ہوئے جاتے ہیں اور خود کشی کا الزام بھی عائد نہیں ہوتا۔۔۔ اوراس دورکےعاشق کوخود کوعاشق ثابت کرنےکےلیےکچھ کہنےسننے کی توخیرضرورت ہی نہیں تھی۔۔۔ حلیہ دیکھ کرہی لوگ سمجھ جاتےتھے۔ جناب نحیف ونزاراتنےکہ اعضا دیدۂ زنجیرکی مژگانی کریں۔۔۔ کسی محفل میں بٹھا دیےجائیں تو دوربین خوردبین کی مددکےبغیرنظرنہ آئیں۔ بستر پرلیٹیں تواس کی شکن میں گم ہوجائیں۔۔۔ اول تو بےلباسی طرۂ امتیاز۔۔۔ جو بالفرض لباس ہو بھی تو گریبان چاک چاک اوردامن تار تار۔۔۔ چہرے پرہوائیاں۔۔۔ پاؤں میں چھالے۔۔۔ ایک ہاتھ میں دل۔۔۔ دوسرےمیں جگر۔۔۔ آنکھوں سےجوئےخون بہہ رہی ہیں تومنہ سےآہوں کےساتھ شعلےنکل رہے ہیں۔۔۔ اب اس حلیےکےبعد بھلا اظہارِعشق کی ضرورت ہی باقی کہاں رہ جاتی ہے۔۔۔ یہ توچلتا پھرتا اشتہارہوا۔۔۔ آنکھ کےاندھےاورکان کے بہرے اورگانٹھ کے پورے کوبھی آپ کے مجنوں کے بھائی بند ہونے میں ذرا شبہ نہیں رہتا۔۔۔ (ویسے روایت یہی ہے کہ آج تک دنیا کا کوئی محبوب اندھا بہرا یا گانٹھ کا پورا نہیں ہوا)
آپ کے بابو گوپی ناتھ کو لٹ جانے میں مزا آتا ہے، اسے دوسروں کو لوٹنے میں۔ بابو صاحب کو پیروں فقیروں کے تکیوں اور رنڈیوں کے کوٹھوں سے رغبت تھی۔ صادق کو ان سے کوئی دلچسپی نہیں تھی۔۔۔ مگر ان تمام تفاوتوں کے باوجود میں جب بھی بابو گوپی ناتھ کو صادق کے ساتھ کھڑا کرتا ہوں تو مجھے ان کے خدوخال ایک جیسے نظر آتے ہیں، جیسے وہ جڑواں ہیں۔میں تجزیہ نہیں کرنا چاہتا۔۔۔ ہو سکتا ہے آپ، جب صادق کا حال مجھ سے سنیں تو اس کو انسانوں کی کسی اور ہی صف میں کھڑا کردیں۔ جس میں بابو گوپی ناتھ کی مونچھ کا ایک بال بھی نہ آسکا ہو، لیکن میں سمجھوں گا کہ آپ کے تجزیے میں غلطی ہوئی ہے اورمیں آپ سے درخواست کروں گا کہ اسے اس صف سے نکال کر اس صف میں شامل کردیجیے جس میں آپ کا بابو گوپی ناتھ موجود ہے۔
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books