aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "पक्का"
چغتائی جنرل سٹور اینڈ بک ڈپو، کہروڑ پکا
ناشر
عبدالمجید پتکا
پیکاں چاندپوری
مصنف
پیکاں دہلوی
مدیر
سراج پیکاں
سید ذکاء اللہ شاہ کوٹ پشکہ، جالندھر
’’میں اس کھیت کا لگان نہ دوں گی یہ کہے دیتی ہوں ۔جینے کے لیے کھیتی کرتے ہیں مرنے کے لیے نہیں کرتے۔‘‘ ’’جبرا ابھی تک سویا ہوا ہے۔ اتنا تو کبھی نہ سوتا تھا۔‘‘...
منزلوں پر ہم ملیں یہ طے ہواواپسی میں ساتھ پکا کر لیا
مجھے پتہ تھا کہ یہ بلا ٹلنے والی نہیں، نا چار گزمہ خانہ والوں کا پہاڑہ شروع کر دیا، جب دس مرتبہ کہہ چکا تو داؤجی نے بڑی لجاجت سے کہا اب سارا فقرہ پانچ بار کہو۔ جب پنجگانہ مصیبت بھی ختم ہوئی تو انہوں نے مجھے آرام سے بستر...
گھر پکا کرنے کی باتیں کرتے ہیںیعنی وہ دیوار اٹھا کر مانیں گے
آج کتنی آس بھری نگاہیں کبریٰ کی ماں کے متفکر چہرے کو تک رہی تھیں چھوٹے عرض کی ٹول کے دو پاٹ تو جوڑ لئے گئے تھے مگر ابھی سفید گزی کا نشان بیونتے کی کسی کو ہمت نہ پڑی تھی۔ کاٹ چھانٹ کے معاملہ میں کبریٰ کی ماں کا...
पक्काپکا
Authentic, Experienced, Lasting, Loyal
لالہ زار
مجموعہ
کریم داد چوپال چلا گیا۔ وہاں قریب قریب سب مرد جمع تھے۔ چودھری نتھو کو گھیرے، اس سے دریا بند کرنے والی خبر کے متعلق باتیں پوچھ رہے تھے، کوئی پنڈت نہرو کو پیٹ بھر کے گالیاں دے رہا تھا۔ کوئی بددعائیں مانگ رہا تھا۔ کوئی یہ ماننے ہی سے...
یہ سن کر غلام علی بھی مسکراتا رہا گول چہرے والی ایک سرخ و سفید عورت تھی۔ کمرے میں داخل ہوتے ہی میں سمجھ گیا تھا کہ وہی کشمیر کی کبوتری ہے جس کے متعلق سینڈو نے دفتر میں ذکر کیا تھا۔ بہت صاف ستھری عورت تھی۔ بال چھوٹے تھے۔...
معلوم نہیں شام لال اسے راج بھائی کیسے کہنے لگا تھا۔ اس کے متعلق مجھے اتنی زیادہ حیرت نہیں تھی، اس لیے کہ راج بھائی کی معمولی سے معمولی بات بھی ایک کارنامہ بن کر لوگوں تک پہنچ جاتی تھی۔ مثلاً، باہر کے لوگوں کو اس کی آمدن کا پورا...
کیا کیا مچی ہیں یارو برسات کی بہاریںہے جن کنے مہیا پکا پکایا کھانا
پکا رستہ کچی سڑک اور پھر پگڈنڈیجیسے کوئی چلتے چلتے تھک جاتا ہے
’’میں رات کو سونے سے پہلے آپ کی کتابیں دیکھ سکتا ہوں؟‘‘ ’’یقینا۔‘‘...
اس موضع کے لوگ نہایت سرکش اورفتنہ پردازتھے جنہیں اس بات کا فخر تھا کہ کبھی کوئی زمیندار انہیں پابندِ عنان نہیں کرسکا لیکن جب انہوں نے اپنی باگ ڈور پردمن سنگھ کے ہاتھوں میں جاتے دیکھی تو چوکڑیاں بھول گئے۔ ایک بدلگام گھوڑے کی طرح سوار کوکنکھیوں سے دیکھا،...
بزرگ کی کتری ہوئی شرعی لبوں میں مسکراہٹ پیدا ہوئی،’’فقیر کہاں سے آئیں گے، ان کا کوئی گھر نہیں ہوتا، ان کے آنے کا کوئی وقت مقرر نہیں،ان کے جانے کا کوئی وقت مقرر نہیں، اللہ تبارک تعالیٰ نے جدھر حکم دیا چل پڑے۔۔۔جہاں ٹھہرنے کا حکم ہوا وہیں ٹھہر...
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books