aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "बे-पर"
بی پی امباستھا
مصنف
بی۔ پی۔ سکسینہ
مدیر
پرل ایس بک
1892 - 1973
پروفیسر بی شیخ علی
بی۔ جے۔ پی۔ اوڈز
سسپینس سیریز پی۔ پی۔ بی جنرلز
ناشر
بے پر ہےمگر اڑتا ہے
بے پر اڑنے لگے ہیں لوگایشور تیری مایا ہے
پروازیوں کی شرح نظر تک نہ کر سکیلیکن خیال طائر بے پر کہا گیا
جب چلی تیز ہوا کی تلوارکتنے پنچھی ہوئے بے پر لکھنا
محبت نے اسے پرواز دی ہےہماری شاعری بے پر نہی ہے
ہجر محبّت کے سفر میں وہ مرحلہ ہے , جہاں درد ایک سمندر سا محسوس ہوتا ہے .. ایک شاعر اس درد کو اور زیادہ محسوس کرتا ہے اور درد جب حد سے گزر جاتا ہے تو وہ کسی تخلیق کو انجام دیتا ہے . یہاں پر دی ہوئی پانچ نظمیں اسی درد کا سایہ ہے
عید ایک تہوار ہے اس موقعے پر لوگ خوشیاں مناتے ہیں لیکن عاشق کیلئے خوشی کا یہ موقع بھی ایک دوسری ہی صورت میں وارد ہوتا ہے ۔ محبوب کے ہجر میں اس کیلئے یہ خوشی اور زیادہ دکھ بھری ہوجاتی ہے ۔ کبھی وہ عید کا چاند دیکھ کر اس میں محبوب کے چہرے کی تلاش کرتا ہے اور کبھی سب کو خوش دیکھ کر محبوب سے فراق کی بد نصیبی پر روتا ہے ۔ عید پر کہی جانے والی شاعری میں اور بھی کئی دلچسپ پہلو ہیں ۔ ہمارا یہ شعری انتخاب پڑھئے ۔
دوستی کا جذبہ ایک بہت پاک اور شفاف جذبہ ہے ۔ اس سے انسانوں کے درمیان ایک دوسرے کو جاننے ، سمجھنے اور ایک دوسرے کیلئے جینے کی راہیں ہموار ہوتی ہیں ۔ شاعروں نے اس اہم انسانی جذبے اور رشتے کو بہت پھیلاؤ کے ساتھ موضوع بنایا ہے ۔ دوستی پر کی جانے والی اس شاعری کے اور بھی کئی ڈائمینشن ہیں ۔ دوستی کب اور کن صورتوں میں دشمنی سے زیادہ خطرناک ثابت ہوتی ہے ؟ ہم سب اگرچہ اپنی عام زندگی میں ان حالتوں سے گزرتے ہیں لیکن شعوری طور پر نہ انہیں جان پاتے ہیں اور نہ سمجھ پاتے ہیں ۔ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے اور ان انجانی صورتوں سے واقفیت حاصل کیجئے ۔
बे-परبے پَر
۱. بے وسیلہ ، بے سرو سامان ، بے کس
نان پرشن سارس آن انڈین میڈیویل ہسٹری
بیٹے
روشن نقوش
ارمغان سالار
شمع فروزاں
ناولٹ
ٹیپو سلطان
ہندوستانی تاریخ
دھرتی ماتا
ناول
ارتقاء کائنات اور انسان و دیگر مضامین
یاد
ہند کی مایہ ناز ہستیاں و دیگر مضامین
سر سید کے ذہنی ارتقا کا پس منظر
خطبات
پیاری زمین
اصلاحی و اخلاقی
عالم اسلام کے جواہر پارے
اسلامیات
ڈاکتر ذاکر حسین
خورشید عالم خاں
ترجمہ
میں ہوں اور میری بے پر و بالیدل ہے اور دل کی جرأت پرواز
بے پر و بال کیا کرتی ہےوقت کی تال کو بے تال کیا کرتی ہے
قوم آوارہ عناں تاب ہے پھر سوئے حجازلے اڑا بلبل بے پر کو مذاق پرواز
امرت بوند آسمان سے ٹپکا پانیگرم توے پر ایک پرندۂ بے پر پیاس
اب کی صیاد نے طرفہ ستم ایجاد کیابے پر و بال سمجھ کر ہمیں آزاد کیا
لوگ سمجھا کیے موسم ہی نہیں اڑنے کااس کی عزلت کا سبب بے پر و بالی نکلا
پیچ گیسو کے تا کمر نکلےعشق بے پر کے بال و پر نکلے
نہ اکتاؤ جو بے پر کی اڑائےکہ زاہدؔ یار ہے اپنا پرانا
یاد رکھو یہ بات جوہرؔ کییہ اڑاتا نہیں ہے بے پر کی
ہے دھوکا دینا اپنے آپ کو بسکسی انسان کو بے پر سمجھنا
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books