aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "भाभी"
ندیم بھابھہ
born.1977
شاعر
خالد احمد بھاٹی
مصنف
نارائن سنگھ بھاٹی
1930 - 2013
مگر امتیازی پھپو بھی ان پانچ پانڈوں پر سو کوروؤں سے بھاری پڑتیں۔ ان کا سب سے خطرناک حربہ ان کی چنچناتی ہوئی برمے کی نوک جیسی آواز تھی۔ بولنا جو شروع کرتیں تو ایسا لگتا جیسے مشین گن کی گولیاں ایک کان سے گھستی ہیں اور دوسرے کان سے...
جب میں نے بیگم جان کو دیکھا تو وہ چالیس بیالیس کی ہوں گی۔ افوہ کس شان سے وہ مسند پر نیم دراز تھیں اور ربو ان کی پیٹھ سے لگی بیٹھی کمر دبا رہی تھی۔ ایک اودے رنگ کا دوشالہ ان کے پیروں پر پڑا تھا اور وہ مہارانی...
یہ کس کی آنکھ ہےمجھے تو سیفوؔ بھابھی کی معلوم ہو رہی ہے
بھولو نے گاما کو، جو کہ اس سے دو سال بڑا تھا بہت سمجھایا کہ دیکھو یہ شراب کی لت بہت بری ہے۔ شادی شدہ ہو، بیکار پیسہ برباد کرتے ہو۔ یہی جو تم ہر روز ایک پاؤ شراب پر خرچ کرتے ہو بچا کر رکھو تو بھابھی ٹھاٹ سے...
شادی کی رات بالکل وہ نہ ہوا جو مدن نے سوچا تھا۔ جب چکلی بھابی نے پھسلا کر مدن کو بیچ والے کمرے میں دھکیل دیا تو اندو سامنے شالوں میں لپٹی اندھیرے کا بھاگ بنی جا رہی تھی۔ باہر چکلی بھابی اور دریا آباد والی پھوپھی اور دوسری عورتوں...
یہ دس ایسی غزلوں کا مجموعہ ہے جنہیں نامور گلوکاروں نے اپنی آواز دی ہے، یہ غزلیں محبت اور عشق کے شدید جذبے سے لبریز ہیں۔ ہماری یہ پیشکش آپ کے لیے خاص ہے۔ یہاں آپ ان غزلوں کو پڑھ سکتے ہیں جنہیں ابھی تک صرف سنتے رہے ہیں۔
آسمان میں کوندنے والی بجلی کواس کی اپنی شدت، کرختگی اورتیزچمک کی صفات کی بنا پرکئی صورتوں میں استعاراتی سطح پراستعمال کیا گیا ہے ۔ بجلی کا کوندنا محبوب کا مسکرانا بھی ہے کہ اس میں بھی وہی چمک اورجلا دینےکی وہی شدت ہوتی ہے اوراس کی مشابہت ہجربھوگ رہےعاشق کے نالوں سے بھی ہے۔ شاعری میں بجلی کا مضمون کئی اورتلازمات کے ساتھ آیا ہے، اس میں آشیاں اورخرمن بنیادی تلازمے ہیں۔ بجلی کی کرداری صفت خرمن اورآشیانوں کوجلانا ہے۔ ان لفظیات سےقائم ہونے والا مضمون کسی ایک سطح پرٹھہرانہیں رہتا بلکہ اس کی تعبیراورتفہیم کی بے شمارسطحیں ہیں ۔
भाभीبھابھی
بھابی، بڑے بھائی کی بیوی، بھاوج، بھوجائی، دوست یا عزیزی کی بیوی، شادی شدہ عورت کا احترام کا عنوان
بھابی
فلمی نغمے
دیور بھابھی
ایڈوائس قرآن کوئیز
یہاں تک بول کر وہ خاموش ہوگئی۔۔۔ سامنے، میرے ٹوٹے ہوئے میز پر، شیشے کے گلاس میں پانی پڑا تھا۔ اسے اٹھا کر نیلم غٹا غٹ پی گئی۔۔۔ اور ساڑی کے پلو سے ہونٹ پونچھ کر اس نے پھر اپنا سلسلہ کلام جاری کیا، ’’میں ایک گھنٹے تک میک اپ...
ابھی چند دن ہوئے میں نے پہلی مرتبہ خانم پڑھی، ہیرو وہ خود نہیں۔ ان میں اتنی جان ہی کب تھی مگر وہ ہیرو ان کے تخیل کا ہیرو ہے۔ وہ ان کے دبے ہوئے جذبات کا تخیلی مجسمہ ہے جیسے ایک لنگڑا خوابوں میں ناچتا کودتا، دوڑتا ہوا دیکھتا...
اب سنیے کہ جوں ہی بچے گھر میں آئے ہمیشہ ہیضہ طاعون کے سپرد کرنے والی مائیں مامتا سے بے قرار ہو کر دوڑیں، اور انھیں کلیجے سے لگا لیا گیا۔ اور کوئی دن ہوتا اور روپ چند جی کے بچوں سے چھبا لڑ کر آتا تو دلھن بھابی اس...
’’اب مان گیا بھابی صاحب بے شک میری غلطی ہے۔ انشااللہ اس کی تلافی کروں گا۔ مگر آج ہمارے گھر رہئے۔‘‘ ’’نہیں آج بالکل فرصت نہیں ہے پھر آؤں گی لڑکے گھر پر گھبرارہے ہوں گے۔‘‘...
صنوبر تھی پورم پور جادوگرنی، نجانے کیا کر گئی کہ چار سال حشمت میاں کی شادی کو ہو گئے۔ مگر اولاد کا منہ دیکھنا نصیب نہ ہوا۔ کیسے کیسے علاج ہوئے تھے۔ تعویذ گنڈے ہوئے، مزاروں پر منتیں چڑھائیں، مندروں میں دیے جلائے۔ دلہن بیگم کا پیر بھاری نہ ہونا...
اس کی ممی دوسرے کمرے میں تھی۔ ڈرائیور اس کے بدن سے موبل آئل پونچھ رہا تھا۔ ڈیڈی ہوٹل میں تھا جہاں اس کی لیڈی سٹینوگرافر اس کے ماتھے پر یوڈی کلون مل رہی تھی۔...
بھابی بیاہ کر آئی تھی تو مشکل سے پندرہ برس کی ہوگی۔ بڑھوار بھی تو پوری نہیں ہوئی تھی۔ بھیا کی صورت سے ایسی لرزتی تھی جیسے قصائی سے گائے مگر سال بھر کے اندر ہی وہ تو جیسے منہ بند کلی سے کھل کر پھول بن گئی جسم بھر...
’’پرویز۔۔۔ پری‘‘ انور نے سوچا، ’’کتنی غلط تخفیف ہے۔ یہ خستہ سی ریڑھ کی ہڈی والی عورت جس کا رنگ اکتا دینے والی حد تک سفید ہے۔۔۔ اس کو پری کہا جائے کیا یہ کوہ قاف کی توہین نہیں؟‘‘ جب پرویز کے متعلق اور کوئی بات نہ ہوئی تو انور...
अब्बू मर गया... नीयती का सब कुछ मर गया। मगर वो हौसले वाली औरत थी। इस सदमे को उस ने बर्दाश्त कर ही लिया। घर में तन-ए-तनहा पड़ी रहती थी। शाम को दीना आता था और उसे दम दिलासा देता था और कहता था, “कुछ फ़िक्र न करो भाभी, अल्लाह...
جگن سنگھ کبھی کبھی جادورائے سے قرض دام لیا کرتے تھے۔ مصلحت آمیز لہجہ میں بولے، ’’بھابھی برادری یہ تھوڑے ہی کہتی ہے کہ تم لڑکے کوگھر سے نکال دو۔ لڑکا اتنے دنوں کے بعدگھرآیاہے۔ ہمارے سراورآنکھوں پر رہے۔ بس ذرا کھانے پینے اورچھوت چھات کابچاؤ رہناچاہئے۔ بولوجادوبھائی اب برادری...
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books