aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "मुब्तिला"
عبید اللہ خاں مبتلا
شاعر
مردان علی خان مبتلا لکھنوی
مصنف
مبتلا اورنگ آبادی
died.1785
مبتلا
مبتلا حسین
ادارہ برائے مطالعہ و تحقیق و تاریخ، دکن
ناشر
عشق میرٹھی مبتلا
died.1826
ادارہ برائے مطالعہ و تحقیق تاریخ دکن، شولا پور
امین شریعت دارالمطالعہ، چھتیس گڑھ
فیض عام دارالمطالعہ رحمانیہ، چھپرا
مرکز معروضی مطالعہ، دہلی
مظاہری دارالمطالعہ، پرتاپ گڑھ
ادارہ فروغ مطالعہ، لاہور
سازمان مطالعہ و تدوین کتب علوم انسانی دانشگاہما
سازمان مطالعہ، تہران
جنوں کیسا کہاں کا عشق صاحبمیں اپنے آپ ہی میں مبتلا ہوں
تجھ سے دو چار ہونے کی حسرت کے مبتلاجب جی ہوئے وبال تو ناچار مر گئے
وہ کسی سے تم کو جو ربط تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہووہ کسی پہ تھا کوئی مبتلا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو
صبح کا وقت تھا۔ نصیر چار پائی پر آنکھیں بند کئے پڑا تھا۔ ڈاکٹروں کا علاج بے سود ہو رہا تھا۔ شاکرہ چار پائی پر بیٹھی اس کے سینہ پر تیل کی مالش کر رہی تھی اور صابر حسین صورت غم بنے ہوئے بچہ کو پردرد نگاہوں سے دیکھ رہے...
جھینگر نے لڑکے کو گودی سے اتاردیا اور اپنا ڈنڈا سنبھال کر بھیڑوں کے سر پر گیا۔ دھوبی بھی اتنی بے دردی سے اپنے گدھوں کو نہ مارتا ہوگا، کسی بھیڑ کی ٹانگ ٹوٹی کسی کی کمر ٹوٹی۔ سب نے زور سے ممیانا شروع کیا۔ بدھو خاموش کھڑا ہوا اپنی...
یوں تو بظاہر اپنے آپ کو تکلیف پہنچانا اور اذیت میں مبتلا کرنا ایک نہ سمجھ میں آنے والا غیر فطری عمل ہے ، لیکن ایسا ہوتا ہے اور ایسے لمحے آتے ہیں جب خود اذیتی ہی سکون کا باعث بنتی ہے ۔ لیکن ایسا کیوں ؟ اس سوال کا جواب آپ کو شاعری میں ہی مل سکتا ہے ۔ خود اذیتی کو موضوع بنانے والے اشعار کا ایک انتخاب ہم پیش کر رہے ہیں ۔
غرور زندگی جینے کا ایک منفی رویہ ہے ۔ آدمی جب خود پسندی میں مبتلا ہوجاتا ہے تو اسے اپنی ذات کے علاوہ کچھ دکھائی نہیں دیتا ۔ شاعری میں جس غرور کو کثرت سے موضوع بنایا گیا ہے وہ محبوب کا اختیار کردہ غرور ہے ۔ محبوب اپنے حسن ،اپنی چمک دمک ، اپنے چاہے جانے اور اپنے چاہنے والوں کی کثرت پر غرور کرتا ہے اور اپنے عاشقوں کو اپنے اس رویے سے دکھ پہنچاتا ہے ۔ ایک چھوٹا سا شعری انتخاب آپ کے لئے حاضر ہے
گناہ ایک خالص مذہبی تصور ہے لیکن شاعروں نے اسے بہت مختلف طور سے لیا ہے ۔ گناہ کا خوف میں مبتلا کر دینے والا خیال ایک خوشگوار صورت میں تبدیل ہوگیا ہے ۔ یہ شاعری آپ کو گناہ ، ثواب ،خیر وشر کے حوالے سے بالکل ایک نئے بیانیے سے متعارف کرائے گی۔
غزل اور مطالعہ غزل
عبادت بریلوی
شاعری تنقید
اردو سفرناموں کا تنقیدی مطالعہ
خالد محمود
سفر نامہ
اقبال کی طویل نظمیں
رفیع الدین ہاشمی
شاعری
اقبال کی نظموں کا تجزیاتی مطالعہ
ساحل احمد
تحقیق
اکبر الہ آبادی
خواجہ محمد زکریا
تنقید
میرا جی ایک مطالعہ
جمیل جالبی
اردو لفظ کا صوتیاتی اور تجز صوتیاتی مطالعہ
مسعود حسین خاں
زبان
آزادی کے بعد کی غزل کا تنقیدی مطالعہ
بشیر بدر
غالب اور مطالعہ غالب
پریم چند کا تنقیدی مطالعہ
قمر رئیس
ناول تنقید
نظیر اکبر آبادی کے کلام کا تنقیدی مطالعہ
سید طلعت حسین نقوی
مولانا ابوالکلام آزاد ایک مطالعہ
ڈاکٹر بشری رحمن
قرۃ العین حیدر کے افسانے:ایک تنقیدی وتجزیاتی مطالعہ
رئیس فاطمہ
خواتین کی تحریریں
انڈیا ونس فریڈم
ریاض الرحمن شروانی
تاریخ
رشید احمد صدیقی کے اسلوب کا تجزیاتی مطالعہ
خواجہ محمد اکرام الدین
ارے صاحب! یہ سنتے ہی وہ صاحب تو لال بھوککا ہوگئے۔ بولے، ’’حضرات! مجھے خدائی کا دعویٰ تو نہیں۔ تاہم اتنا ضرور جانتا ہوں کہ اکثر بوڑھے خرّانٹ اپنے پڑوسیوں سے محض اس خیال سے جھک کر ملتے ہیں کہ اگر وہ خفا ہوگئے تو کندھا کون دے گا۔‘‘ خوش...
جواب میں انھوں نے ایک دھواں دھارتقریرکی جس کا لب لباب یہ تھا کہ مارواڑی سیٹھوں کے پھلنے پھولنے اورپھیلنے کارازہینگ میں مضمرہے۔ اوردوسرے دن جب ہم نے دریافت کیا کہ بندہ خدا یہ چپاتی ہے یادسترخوان؟...
بھولا ناتھ نے کچھ زیادہ ہمدردی کا اظہار نہیں کیا۔ بولے، ’’ہوا لگ گئی ہوگی، اورکیا؟‘‘ سیٹھ جی نے ان سے اختلاف کیا۔ ’’پنڈت جی ہوا کا فساد نہیں ہے۔ کوئی اندرونی شکایت ہے۔ ابھی کمسن ہیں نہ؟ راج وید سے کوئی دوا لیے لیتا ہوں۔‘‘...
ہندوستانی ترقی کرتے کرتے تعلیم یافتہ جانور ہی کیوں نہ ہوجائے اس سے اس کی چارپائییت نہیں جدا کی جاسکتی۔ اس وقت ہندستان کو دو معرکے در پیش ہیں۔ ایک سوراج کا دوسراروشن خیال بیوی کا۔ دراصل سوراج اور روشن خیال بیوی دونوں ایک ہی مرض کی دوعلامتیں ہیں۔ دونوں...
کچھ ایسی ہو گئی ہے تیرے غم میں مبتلاگویا کسی نے جان کو مسحور کر دیا
”ابھی بندوبست کرتا ہوں،۔“ سیکریٹری فوراً بولا اور فوراً جاکر اس نے اپنے محکمے میں رپورٹ پیش کی۔ دوسرے دن سیکریٹری بھاگا بھاگا شاعر کے پاس آیا اور بولا، ”مبارک ہو، مٹھائی کھلاؤ، ہماری سرکاری اکادمی نے تمہیں اپنی مرکزی کمیٹی کا ممبر چن لیا ہے۔ یہ لو پروانۂ انتخاب!“...
وہ اس سوال کا مطلب سمجھی اور اسے آج تک کسی نے تمارا خانم کہہ کر مخاطب نہ کیا تھا۔ در اصل وہ اپنے گھر اور کالج میں ٹِم کہلاتی تھی۔ کہاں نا معقول ٹم! اور کہاں تمارا خانم جیسے سرود بج رہا ہو یا عمر خیام کا مصرع۔ تمارا...
جس وقت وہ عبرانیوں کو خدا حافظ کہہ کر مکان سے نکلی وہ پھوٹ پھوٹ کر رو رہے تھے۔ وہ ان بے چاروں کو جن کی نسل میں موسیٰ اور عیسیٰ اورکارل مارکس اور سگمنڈ فرائیڈ، اور آئین اسٹائین پیدا ہونے والے تھے، ۱۳۱۵ ق۔م کے گھٹا ٹوپ اندھیرے میں...
اس تقریب میں شرکت کے دعوت نامے کے ساتھ جب مجھے مطلع کیا گیا کہ میرے تقریباتی فرائض خالصتاً رسمی اور حاشیائی ہوں تو مجھے ایک گونہ اطمینان ہوا۔ ایک گونہ میں رواروی میں لکھ گیا، ورنہ سچ پوچھئے تو دو گونہ اطمینان ہوا۔ اس لئے کہ مجھےاطمینان دلایا گیاکہ...
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books