aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "समझ"
ساغر نظامی
1905 - 1984
شاعر
فردوس گیاوی
born.1954
عبدالصمد آسی
born.1940
رہبر تابانی دریاآبادی
died.2023
مصنف
ثمر کبیر
born.1957
عبدالسمیع صدیقی نعیم
born.1983
ثمر غازی پوری
عبدالسمیع
born.1984
قیس جالندھری
1904 - 1994
ادیب سمیع چمن
حنا سمیع
سمیع احمد ثمر
born.2000
شعیب ثمر
born.1989
سمیع سلطانپوری
born.1925
ثمر خانہ بدوش
born.1985
شام کی نا سمجھ ہوا پوچھ رہی ہے اک پتاموج ہوائے کوئے یار کچھ تو مرا خیال بھی
رگ سنگ سے ٹپکتا وہ لہو کہ پھر نہ تھمتاجسے غم سمجھ رہے ہو یہ اگر شرار ہوتا
یہ عشق نہیں آساں اتنا ہی سمجھ لیجےاک آگ کا دریا ہے اور ڈوب کے جانا ہے
جو مل گیا اسی کو مقدر سمجھ لیاجو کھو گیا میں اس کو بھلاتا چلا گیا
ہم بھی کیا سادہ تھے ہم نے بھی سمجھ رکھا تھاغم دوراں سے جدا ہے غم جاناں جاناں
عید ایک تہوار ہے اس موقعے پر لوگ خوشیاں مناتے ہیں لیکن عاشق کیلئے خوشی کا یہ موقع بھی ایک دوسری ہی صورت میں وارد ہوتا ہے ۔ محبوب کے ہجر میں اس کیلئے یہ خوشی اور زیادہ دکھ بھری ہوجاتی ہے ۔ کبھی وہ عید کا چاند دیکھ کر اس میں محبوب کے چہرے کی تلاش کرتا ہے اور کبھی سب کو خوش دیکھ کر محبوب سے فراق کی بد نصیبی پر روتا ہے ۔ عید پر کہی جانے والی شاعری میں اور بھی کئی دلچسپ پہلو ہیں ، جنہیں آپ ان نظموں سے سمجھ سکتے ہیں۔
نظیر اکبرآبادی اپنے رنگ کے ایک انوکھے شاعر تھے . انکی شاعری میں ہندوستانی تہذیب کے تمام تمام رنگ دیکھنے کو ملتے ہیں- انکی شاعری مذہبی اور ثقافتی اتحاد کا بہترین نمونہ ہے- پیش ہیں ہولی پر نظیر کی مقبول نظمیں-
مسکراہٹ کو ہم انسانی چہرے کی ایک عام سی حرکت سمجھ کر آگے بڑھ جاتے ہیں لیکن ہمارے منتخب کردہ ان اشعار میں دیکھئے کہ چہرے کا یہ ذرا سا بناؤ کس قدر معنی خیزی لئے ہوئے ہے ۔ عشق وعاشقی کے بیانیے میں اس کی کتنی جہتیں ہیں اور کتنے رنگ ہیں ۔ معشوق مسکراتا ہے تو عاشق اس سے کن کن معنی تک پہنچتا ہے ۔ شاعری کا یہ انتخاب ایک حیرت کدے سے کم نہیں اس میں داخل ہویئے اور لطف لیجئے ۔
समझسمجھ
Judgement, Wit
مخزن تصوف
عبدالرحمٰن حیا
سماع اور دیگر اصطلاحات
تصوف کی حقیقت اور اسکا فلسفۂ تاریخ
شاہ ولی اللہ محدث دہلوی
اصلی جواہر خمسہ کامل
شاہ محمد غوث گوالیاری
نقشبندیہ
کشف المحجوب اردو
شیخ علی ہجویری
تصوف
اردو میں نثری نظم
شاعری تنقید
علم لدنی
خیرکثیر
اردو صحافت اور تحریک آزادی
سمیع احمد
صحافت
اصطلاحات صوفیہ
خواجہ شاہ محمد عبدالصمد
جیسا میں نے دیکھا
جی، ایم، سید
تصوف ایک تجزیاتی مطالعہ
عبید اللہ فراحی
اسلام اور موسیقی
شاہ محمد جعفر پھلواروی
کشف المحجوب فارسی
شرح کشف المحجوب
تصوف اور شریعت
محمد عبد الحق انصاری
فلسفہ تصوف
محبت نا سمجھ ہوتی ہے سمجھانا ضروری ہےجو دل میں ہے اسے آنکھوں سے کہلانا ضروری ہے
کیا حسن نے سمجھا ہے کیا عشق نے جانا ہےہم خاک نشینوں کی ٹھوکر میں زمانا ہے
وہ سرو قد ہے مگر بے گل مراد نہیںکہ اس شجر پہ شگوفے ثمر کے دیکھتے ہیں
بدن کے کرب کو وہ بھی سمجھ نہ پائے گامیں دل میں روؤں گی آنکھوں میں مسکراؤں گی
’’تیری جان کی قسم کچھ بھی نہیں۔‘‘ ایشر سنگھ کی آواز بے جان تھی۔ کلونت کور کا شبہ اور زیادہ مضبوط ہوگیا، بالائی ہونٹ بھینچ کر اس نے ایک ایک لفظ پر زور دیتے ہوئے کہا، ’’ایشر سیاں، کیا بات ہے۔ تم وہ نہیں ہو جو آج سے آٹھ روز...
یہ سمجھ کر تجھے اے موت لگا رکھا ہےکام آتا ہے برے وقت میں آنا تیرا
زباں کا کام یوں بھی بات سمجھانا نہیں ہوتاسمجھ میں کوئی بھی مطلب کبھی آنا نہیں ہوتا
کچھ باتوں کے مطلب ہیں اور کچھ مطلب کی باتیںجو یہ فرق سمجھ لے گا وہ دیوانہ تو ہوگا
اتنی دقیق شے کوئی کیسے سمجھ سکےیزداں کے واقعات سے گھبرا کے پی گیا
اپنا دل پیش کروں اپنی وفا پیش کروںکچھ سمجھ میں نہیں آتا تجھے کیا پیش کروں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books