aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "सल्तनत-ए-रूम-ओ-शाम"
بزم رومی و اقبال، سیالکوٹ
ناشر
آہ کہ کھویا گیا تجھ سے فقیری کا رازورنہ ہے مال فقری سلطنت روم و شام
اکثر ہوا ایسا کہ بھرے گھر میں سر شامتنہائی کے آسیب در و بام سے برسے
نسبت مجھے کہاں رہی عصر زوال سےمیرا وجود سلطنت روم کب ہوا
میں اس کی محبت کو ہضم کر گیا ہوں اور اس کے اجزا میرے روح و بدن میں سرایت کر گیے ہیں۔ سعید کی راجدہ کے تین بچے ہیں اور اب وہ سعید کی راجدہ کم اور اپنے بچوں کی زیادہ ہے لیکن میری راجدہ صرف میرے لیے ہے اور...
انقلاب سحر و شام کی کچھ بات کرودوستو گردش ایام کی کچھ بات کرو
ایک اچھا تخلیق کار ایک اچھا انسان بھی ہوتا ہے ۔ اس کی ذہنی ، جذباتی ، اور فکری کشادگی اسے کسی خانے میں بند نہیں ہونے دیتی ۔ وہ مذہب ، تہذیب ، رسم ورواج ، رنگ ونسل کی بنیاد پر انسانوں میں تفریق پیدا نہیں کرتا ہے ۔ مذہبی یک جہتی کے عنوان کے تحت ہم نے جن شعروں کا انتخاب کیا ہے ان کے مطالعے سے یہ احساس اور گہرا ہوجاتا ہے کہ کس طرح سے مذہبی علیحدگی کے باوجود تمام انسان انسانیت کی بنیاد پر ایک ہیں اور ان کی علیحدگی کی تمام بنیادیں زندگی کی رنگا رنگی اور اس کی خوبصورتی کی علامت ہیں ۔
دوستی کی طرح دشمنی بھی ایک بہت بنیادی انسانی جذبہ ہے ۔ یہ جذبہ منفی ہی سہی لیکن بعض اوقات اس سے بچ نکلنا اور اس سے چھٹکارا پانا ناممکن سا ہوتا ہے البتہ شاعروں نے اس جذبے میں بھی خوشگواری کے کئے پہلو نکال لئے ہیں ، ان کا اندازہ آپ کو ہمارا یہ انتخاب پڑھ کر ہو گا ۔ اس دشمنی اور دشمن کا ایک خالص رومانی پہلو بھی ہے ۔ اس لحاظ سے معشوق عاشق کا دشمن ہوتا ہے جو تاعمر ایسی چالیں چلتا رہتا ہے جس سے عاشق کو تکلیف پہنچے ، رقیب سے رسم وراہ رکھتا ہے ۔ اس کی دشمنی کی اور زیادہ دلچسپ اور مزے دار صورتوں کو جاننے کیلئے ہمارا یہ انتخاب پڑھئے ۔
ایک شاعر دو سطحوں پر زندگی گزارتا ہے . ایک تو وہ جسے اس کی مادی زندگی کا نام دیا جا سکتا ہے اور دوسری تخلیق اور تخیل کی سطح پر ۔ یہ دوسری زندگی اس کی اپنی بھی ہوتی ہے اور ساتھ ہی اس کے ذریعے تخلیق کئے جانے والے کرداروں کی بھی ۔ آبلہ پائی اس کی اسی دوسری زندگی کا مقدر ہے ۔ کلاسیکی شاعری میں عاشق کو خانماں خراب ہونا ہی ہوتا ہے ، وہ بیابانوں کی خاک اڑاتا ہے ، گریباں چاک کرتا ہے . ہجرکی یہ حالتیں ہی اس کے لئے عشق کی معراج ہوتی ہیں ۔ جدید شعری تجربے میں آبلہ پائی دکھ کے ایک وسیع استعارے کے طور پر بھی برتا گیا ہے ۔
सल्तनत-ए-रूम-ओ-शामسلطنت روم و شام
kingdoms of Rome and Syria
تاریخ سلطنت رومہ
جے۔ بی۔ بیوری
عالمی تاریخ
جنگ روس و جاپان
ظفر علی خاں
ڈرامہ
مکتوبات و خطبات رومی
محمد ریاض
خط
قصۂ شاہ روم اردو
علی بھائی شرف علی اینڈ کمپنی، ممبئ
مثنوی
مشاہیر یونان و رومہ
سید ہاشمی فریدآبادی
دیگر
ترجمہ
خاكه
تذکرۃ الکرام
شاہ کبیر داناپوری
تاریخ
انقلاب سحر و شام الٰہی توبہاثر گردش ایام الٰہی توبہ
یہ دوڑ دھوپ بہ ہر صبح و شام کس کے لیےبس ایک نام کی خاطر یہ نام کس کے لیے
کاوش صبح و شام باقی ہےایک درد مدام باقی ہے
بے کسیٔ سحر و شام پہ ہنس دیتا ہوںغربت گردش ایام پہ ہنس دیتا ہوں
خالق ہو خدائے سحر و شام ہمارامشہور اسی نے یہ کیا نام ہمارا
ایسے دائم تو رہین سحر و شام نہیںسر خوشی بھی مری محتاج مئے و جام نہیں
شام غم افسردہ و حیراں تھے ہملوگ سمجھے بے سر و ساماں تھے ہم
یہ وہ فضا ہے جہاں فرق صبح و شام نہیںکہ گردشوں میں یہاں زندگی کا جام نہیں
زندان صبح و شام میں تو بھی ہے میں بھی ہوںاک گردش مدام میں تو بھی ہے میں بھی ہوں
مدرسہ علمیہ شرطیہ موچی دروازے کے پرنسپل مرزا اللہ دتہ خیال نے جو چھ ماہ میں میٹرک اور دو سال میں بی۔اے پاس کرانے کی گارنٹی لیتے ہیں، ماہ نامہ، ’’تصویر بتاں‘‘ میں پہلی بار اس بات کا اعتراف کیا کہ علامہ مرحوم کو مثنوی مولانا روم کے بعض مقامات...
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books