aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "साँवला"
نیشنل کمیٹی برائے سات سو سالہ تقریبات امیر خسرو
ناشر
دفتر اجلاس صد سالہ دارالعلوم دیوبند (یو۔پی)
منشی سانولداس مبتحج
مصنف
صد سالہ تقریبات سرینگر
صد سالہ یادگار غالب کمیٹی، نئی دہلی
غالب جشن صدسالہ کمیٹی، ورانسی
سوا چار بج چکے تھے لیکن دھوپ میں وہی تمازت تھی جو دوپہر کو بارہ بجے کے قریب تھی۔ اس نے بالکنی میں آکر باہر دیکھا تو اسے ایک لڑکی نظر آئی جو بظاہر دھوپ سے بچنے کے لیے ایک سایہ دار درخت کی چھاؤں میں آلتی پالتی مارے بیٹھی...
چاند کی دھیمی دھیمی ضو میںسانولا مکھڑا لو دیتا تھا
مختار نے شاردا کو پہلی مرتبہ جھرنوں میں سے دیکھا۔ وہ اوپر کوٹھے پر کٹا ہوا پتنگ لینے گیا تو اسے جھرنوں میں سے ایک جھلک دکھائی دی۔ سامنے والے مکان کی بالائی منزل کی کھڑکی کھلی تھی۔ ایک لڑکی ڈونگا ہاتھ میں لیے نہا رہی تھی۔ مختار کو بڑا...
مؤناتھ بھنجن میں مشاعرہ ہورہا تھا۔ بشیربدر نظامت کررہے تھے۔ ’راحت اندوری‘ جن کا رنگ گہرا سانولا سلونا ہے، ان کی سرمستی کا دور تھا، مائیک پر آتے ہی بولے۔ ’’حضرات! میں کل سے بہت خوش ہوں۔ دراصل اپنے رنگ کی وجہ سے شرمندہ شرمندہ رہتا تھا، لیکن بابو جگجیون...
آپ دستانے پہن کر چھو رہے ہیں آگ کوآپ کے بھی خون کا رنگ ہو گیا ہے سانولا
साँवलाسانولا
Tawny
روح غزل
مظفر حنفی
انتخاب
ترقی پسند ادب
سید عاشور کاظمی
ادبی تحریکیں
صد سالہ تاریخ کڑا
حافظ سید محمد اسحاق
تاریخ
غالب کا دو سو سالہ جشن ولادت
بدر درریز احمد
مرتبہ
سی سالہ تاریخ کا ر پردازی
خان بہادر محمد عباس خان
سانولی اور دوسرے ڈرامے
اظہر افسر
ڈرامہ
سورج لاہور
تسلیم احمد تصور
مقالات/مضامین
نگار سخن
دیوان
پنجاہ 50 سالہ تاریخ
بیگم تراب علی کا ڈیل ڈول مردوں جیسا تھا۔ آواز اونچی اور گمبھیر اور رنگ سانولا جو غصے کی حالت میں سیاہ پڑ جایا کرتا۔ چنانچہ نوکر چاکر ان کی ڈانٹ ڈپٹ سے تھر تھر کانپنے لگتے اور گھر بھر پر سناٹا چھا جاتا۔ ان کی اولاد میں سے تین...
کہ رہے چشم خریدار پہ احساں میرا میں اور مدن حیرت زدہ ہو کر بہروپیے کو دیکھنے لگے۔ ہمیں اپنی آنکھوں پر یقین نہ آتاتھا مگر اس نے سچ مچ سرمہ فروشی شروع کردی تھی۔ دو تین آدمی اس کے پاس آکھڑے ہوئے اور اس سے باری باری آنکھوں میں...
نواب صاحب نے سگار کا لمبا کش لیا اور مسز لوجوائے سے کہا، ’’کیا کام کرتے ہیں؟‘‘ مسز لوجوائے نے جواب دیا، ’’جی وہ فوج میں سیکنڈ لیفٹیننٹ تھے، مگر تین برس ہوئے لڑائی میں مارے گئے۔۔۔ یہی وجہ ہے کہ میں نے یہ پیشہ اختیار کیا۔‘‘...
وکٹوریا آئی اور میں اس میں بیٹھ گیا۔ میں نے کوچوان سے کہا کہ آہستہ آہستہ چلے اس لیے کہ فلمستان میں کہانی پر بحث کرتے کرتے میری طبیعت مکدر ہوگئی تھی۔ موسم خوشگوار تھا۔ وکٹوریا والا آہستہ آہستہ پل پر سے اترنے لگا۔جب ہم سیدھی سڑک پر پہنچے تو...
پہلے آدمی نے اپنی بے روح آواز میں جواب دیا، ”وہ اک سانولی رنگت والی لڑکی تھی ماتھے پر لال بندی، زلفیں کمر کمر۔ ایک سانولا نوجوان اس کے ساتھ تھا۔ میں نے نوجوان سے پوچھا، یہ تیری کون ہے۔ بولا کہ یہ میری بہن ہے۔ میں نے کہا کہ...
एक दिन दोपहर को अब्बू दरख़्त की छांव में टांगे पर बैठा ऊँघ रहा था कि एक आवाज़ उसके कानों में भनभनाई। अब्बू ने आँखें खोल कर देखा। एक औरत टांगे के बम्ब के पास खड़ी थी। अब्बू ने उसे बमुश्किल एक नज़र देखा मगर उसकी तीखी जवानी एक दम...
جمنا، رمبھا کی طرح حسین تو نہ تھی۔ لیکن اپنا بوٹا سا قد لئے اس طرح ہولے ہولے چلتی تھی جیسے جھیل کی سطح پر ہلکی ہلکی لہریں ایک دوسرے سے اٹھکھیلیاں کرتی جا رہی ہوں اس کے جسم کے مختلف حصّے آپس میں مل کرایک ایسا حسین تموج پیدا...
بملا البتہ کبھی کبھی انور کو بلاتی تھی، ناول لینے کے لیے۔ اس نے شمیم سے کہا تھا، ’’گھر میں میرا جی نہیں لگتا۔ پتا جی باہر شطرنج کھیلنے چلے جاتے ہیں۔ میں اکیلی پڑی رہتی ہوں۔ انور بھائی سے کہیے، مجھے ناول دے دیا کریں پڑھنے کے لیے۔‘‘ پہلے...
دبا کے آئی ہے سینے میں کون سی آہیںکچھ آج رنگ ترا سانولا لگے ہے مجھے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books