aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ".bof"
جان ڈبلیو بوتھ
مدیر
پڑی رہنے دو انسانوں کی لاشیںزمیں کا بوجھ ہلکا کیوں کریں ہم
عشق نازک مزاج ہے بے حدعقل کا بوجھ اٹھا نہیں سکتا
دنیا کی نگاہوں میں بھلا کیا ہے برا کیایہ بوجھ اگر دل سے اتر جائے تو اچھا
تعلق بوجھ بن جائے تو اس کو توڑنا اچھاوہ افسانہ جسے انجام تک لانا نہ ہو ممکن
بوجھ وہ سر سے گرا ہے کہ اٹھائے نہ اٹھےکام وہ آن پڑا ہے کہ بنائے نہ بنے
نظموں کا وسیع ذخیرہ-اردو شاعری کی ایک صنف اردو میں نظم کی صنف انیسویں صدی کی آخری دہائیوں کے دوران انگریزی کے اثر سے پیدا ہوئی جو دھیرے دھیرے پوری طرح قائم ہو گئی۔ نظم بحر اور قافیے میں بھی ہوتی ہے اور اس کے بغیر بھی۔ اب نثری نظم بھی اردو میں مستحکم ہو گئی ہے۔
یہ کلیکشن مرزا غالب کی ان لازوال غزلوں پر مشتمل ہے، جنہیں جگجیت سنگھ نے اپنی دل نشین اور روح کو چھو لینے والی آواز میں گایا ہے۔ ان منتخب غزلوں میں عشق کی شدت، ہجر کا کرب، اور زندگی کی گہرائیوں سے پھوٹتی ہوئی فکر کی وہ لطیف پرتیں شامل ہیں جو دل و دماغ کو یکساں طور پر متاثر کرتی ہیں۔ یہ انتخاب سننے والوں کو کلاسیکی اردو شاعری کے جمال اور غزل گائیکی کی لطافت سے آشنا کرتا ہے — ایک ایسا امتزاج جو دل کو چھو جائے، اور دیر تک ذہن میں گونجتا رہے۔ آیئے، اس نایاب انتخاب کو پڑھیے، سنیے، غزل اور آواز کی اس خوبصورت ہم آہنگی میں ڈوب جائیے۔
پاکستان کے ممتاز ترین جدید شاعروں میں شامل۔ فلموں کے لئے گیت بھی لکھے
میر کی کویتا اور بھارتیہ سندریہ بود
شمس الرحمن فاروقی
شاعری تنقید
بوف کور
صادق ہدایت
ناول
نتھ کا بوجھ
واجدہ تبسم
خواتین کی تحریریں
شریمد بھگوت گیتا
مہاتما گاندھی
رزمیہ
Shree Mohammad Bodh Aur Kafir Bodh
شری یگل آنند
تحقیق
بوجھ کیوں بنوں؟
بیگ احساس
امانت کا بوجھ
مائل خیرآبادی
اک ذرا سا بوجھ
فرخ جعفری
مجموعہ
گیتا بودھ
بوجھ بڑھتے ہیں
شمیم چواروی
افسانہ
پہلی کرن کا بوجھ
مغنی تبسم
شریمد بھگوت گیتا مع گیتا بودھ
محمد بودھ اور کافر بودھ
نامعلوم مصنف
ایک مٹھی بوجھ
مسرور جہاں
ٻڌو سنديش
یہ سرد رات یہ آوارگی یہ نیند کا بوجھہم اپنے شہر میں ہوتے تو گھر گئے ہوتے
عشق تنہا ہے سر منزل غمکون یہ بوجھ اٹھانے آئے
دل کے بوجھ کو دونا کر گیا جو غم خوار ملابچھڑ گیا ہر ساتھی دے کر پل دو پل کا ساتھ
ایک یہ دن جب اپنوں نے بھی ہم سے ناطہ توڑ لیاایک وہ دن جب پیڑ کی شاخیں بوجھ ہمارا سہتی تھیں
یہ آپ ہم تو بوجھ ہیں زمین کازمیں کا بوجھ اٹھانے والے کیا ہوئے
جو غم ملا ہے بوجھ اٹھایا ہے اس کا خودسر زیر بار ساغر و بادہ نہیں کیا
میں آپ اٹھاتا ہوں شب و روز کی ذلتیہ بوجھ کسی اور کو ڈھونے نہیں دیتا
جب فکر دل و جاں میں فغاں بھول گئی ہےہر شب وہ سیہ بوجھ کہ دل بیٹھ گیا ہے
بے کار جی پہ بوجھ لئے پھر رہے ہو تمدل ہے تمہارا پھول سا افسوس مت کرو
کیوں جی پر بوجھ اٹھاتا ہے ان گونوں بھاری بھاری کےجب موت کا ڈیرا آن پڑا پھر دونے ہیں بیوپاری کے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books